او آئی سی سربراہ اجلاس میں قطر کے وزیر اعظم عبداللہ بن نصر بن خلیفہ الثانی بھی شرکت کریں گے۔
جون 2017 ءمیں سعودی عرب کے بائیکاٹ کے بعد قطری سربراہِ حکومت کا یہ پہلا دورہ ہے۔
ادھر گزشتہ روز خلیجی ممالک میں 2 برس قبل پیدا ہونے والے تنازع کے بعد پہلی مرتبہ قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا طیارہ سعودی عرب کے جدہ ایئر پورٹ پر لینڈ ہوا۔
قطر ایئرویز نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ قطر ایئرویز کا طیارہ خلیجی بحران اور قطر پر پابندیوں کے بعد پہلی مرتبہ جدہ ایئرپورٹ پر لینڈ ہورہا ہے۔
سعودی عرب کی سربراہی میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر سمیت چند عرب ممالک نے جون 2017ء میں قطر سے سفارتی قطع تعلق کرتے ہوئے تمام تعلقات معطل کیا تھا اور اپنے ملک میں قطری شہریوں کے داخلے پربھی پابندی عائد کی تھی۔
مکہ میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں قطر کی شرکت پر امریکا نے خیر مقدم کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خا رجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگس نے کہا ہے کہ ایرانی اثر و رسوخ اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے خلیجی اتحاد ضروری ہے۔
واضح رہے کہ یہ سربراہ اجلاس اسلامی تعاون تنظیم کے اراکین کو اسلامی ملکوں کو درپیش سیاسی، اقتصادی اور سیکیورٹی کے مسائل کے بارے تبادلہ خیال کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان بھی اسلامی تعاون تنظیم کے 14ویں سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے کل سعودی عرب جائیں گے، یہ اجلاس جمعے سے مکہ میں شروع ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم دیگر اہم معاملات کے علاوہ مسلم امہ کی یکجہتی اور اتحاد کی اہمیت، مسلمانوں کے نصب العین جن میں جموں و کشمیر، اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان سے نمٹنے، تعلیمی اور سائنسی معیار کو یقینی بنانے کی حمایت پر خصوصی توجہ دیں گے۔
سال 2019ء کو اسلامی تعاون تنظیم کے قیام کے 50 سال مکمل ہونے کے طور پر منایا جا رہا ہے۔