ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امریکا سے مذاکرات نہیں کرے گا۔
ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، یہ نقصان دہ ہوں گے، تاہم ایران کو یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں۔
اس سے پہلے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا پابندیاں اٹھالے اور دباؤ نہ ڈالے تو اس کے ساتھ بات ہو سکتی ہے۔
صدر حسن روحانی کا بدھ کو ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکا جب بھی غیر منصفانہ پابندیاں ہٹا دیتا ہے، اپنے وعدوں کو پورا کرتا ہے اور مذاکرات کی میز پر لوٹ آتا ہے، جس کو وہ خود ہی چھوڑ کر گیا تھا، تو پھر ہمارے دروازے بند نہیں ہوئے ہیں۔
حسن روحانی نے مزید کہا کہ ہمارے لوگ آپ کی آپ کے عملی اقدامات سے جانچ کریں گے، محض زبانی جمع خرچ سے نہیں۔
اس سے ایک روز قبل ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کا بیان سامنے آیا تھا کہ فی الحال امریکا کے ساتھ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔
انہوں نے امریکا کی جانب سے جاپان کی ثالثی میں ایران کو مذاکرات کی پیشکش کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کو ایران سے مذاکرات کی اپنی نیت کا اظہار الفاظ کی بجائے عمل کر کے دکھانا ہو گا، ڈونلڈ ٹرمپ کی نیت کا اظہار الفاظ سے نہیں بلکہ عمل سے ہوگا۔
ایران کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے کی منسوخی کے بعد تہران کو واشنگٹن سے مذاکرات میں دلچسپی نہیں ہے۔