افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق دھماکا کابل کے علاقے پل چرخی روڈ کے قریب قلعہ وزیر کےعلاقے میں آج صبح کیا گیا، جو وہاں موجود ایک کار میں نصب بم میں ہوا۔
افغان حکام نے بتایا ہے کہ کار بم دھماکے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ کار میں نصب بم سے امریکی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکی حکام نے دھماکے میں 4 شہریوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، امریکی فورسز کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ان کے 3 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
افغان طالبان نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں فوجی تربیتی مرکز مارشل فہیم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے دروازے پر خودکش حملے میں 6افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے تھے۔
داعش نے کابل شہر کی عسکری جامعہ کے مرکزی دروازے پر ہونے والے اس خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
ادھر افغان سیکورٹی فورسز نے جنگ زدہ صوبے زابل میں طالبان کے زیر انتظام ایک تنصیب پر حملہ کر کے 18 قیدیوں کو رہا کروا لیا تھا جن میں 12 سیکورٹی اہل کار بھی شامل تھے۔
افغانستان کی انٹیلی جنس سروس کے ایک بیان میں کہا گیا کہ صوبہ میدان وردک میں ہونے والے فضائی اور زمینی حملوں میں 60 طالبان جنگجو ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
طالبان نے اس بیان کو پراپیگنڈہ قرار د ے کر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان حملوں میں ان کے 3 جنگجو ہلاک اور 8 زخمی ہوئے جب کہ افغان فورسز کے 12 اہل کار مارے گئے۔
کابل میں یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب طالبان کی سیاسی قیادت اور افغانستان کے اہم سیاست دانوں کے درمیان ماسکو میں مشاورتی اجلاس جاری ہے۔