• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بوسٹن میراتھون، تمام 18 پاکستانی رنرز نے دوڑ مکمل کی

پاکستانی رنرز نے دنیا کی سب سے قدیم اور معزز بوسٹن میراتھون میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تمام 18 نے اپنی دوڑ مکمل کی جس میں سے 13 نے چار گھنٹے سے کم وقت میں میراتھون کو مکمل کیا۔

امین مکاتی, عبدالرحمٰن
امین مکاتی, عبدالرحمٰن

کراچی کے نوجوان رنر امین مکاتی نے مشکل ترین کورس پر 2 گھنٹے 48 منٹ کے شاندار وقت کے ساتھ ایونٹ میں تیز ترین پاکستانی رنر ہونے کا اعزاز حاصل کیا، کراچی ہی سے تعلق رکھنے والی عبدالرحمٰن نے بھی 2 گھنٹے 51 منٹ میں دوڑ مکمل کر کے پاکستان کا نام روشن کیا۔

میراتھون کے بعد سوشل میڈیا پوسٹ میں امین مکاتی نے کہا کہ ہارٹ بریک پل کی دشواریاں بھی ان کے حوصلے پست نہ کرسکیں، عبدالرحمٰن نے بوسٹن میراتھون کو اپنی زندگی کی بہترین ریس قرار دیا۔

سارہ لودھی
سارہ لودھی

پاکستانی خواتین میں سارہ لودھی نے 3 گھنٹے 24 منٹ میں دوڑ مکمل کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا، انہوں نے کہا کہ "میں چاہتی ہوں کہ میری بیٹیاں دیکھیں کہ خواتین کے لیے کوئی خواب ناممکن نہیں۔"

اس سال بوسٹن میراتھون میں پاکستان کیلئے سب سے قابل فخر پہلو چھ پاکستانی رنرز کا "سکس اسٹار فئنشر" کا اعزاز حاصل کرنا تھا۔ دانش الہٰی، عدنان گاندھی، حرا دیوان، جمال خان، یسریٰ بخاری اور نزار نایانی نے دنیا کی چھ بڑی میراتھنز مکمل کر کے پاکستان کا جھنڈا بلند کیا اور سکس اسٹار فںشر ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا ۔

ڈاکٹر سلمان خان
ڈاکٹر سلمان خان

امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر سلمان خان نے پانچویں مرتبہ بوسٹن میراتھون مکمل کی وہ پہلے ہی سکس اسٹار فںشر کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر سلمان نے کہا کہ بین الاقوامی میراتھون مقابلوں میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی تعداد دیکھنا قابل فخر لمحہ ہے۔

بوسٹن میراتھون میں مجموعی طور پر 18 پاکستانی رنرز نے حصہ لیا، جن میں سے 13 نے چار گھنٹے سے کم وقت میں میراتھون مکمل کی۔ یہ کارکردگی پاکستانی کھیلوں کے مستقبل کے لیے مثبت علامت ہے۔

1897 سے جاری اس تاریخی مقابلے میں پاکستانیوں کی یہ شاندار شرکت ثابت کرتی ہے کہ ہمارے رنرز کسی سے کم نہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت اور نجی ادارے اس صلاحیت کو نکھارنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید