وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیے، او آئی سی مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف اٹھے۔
او آئی سی کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ مغربی ممالک اعتدال پسند مسلمانوں اور انتہاپسندوں کے درمیان فرق ضرور کریں۔کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد پر دہشت گردی کا لیبل درست نہیں۔
عمران خان نے او آئی سی سےمسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف اٹھنے کا مطالبہ بھی کیا۔انہو ں نے کہا کہ ہمیں مسلم ملکوں میں خاص طور پر تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کا دہشت گردی سےتعلق نہیں،کوئی مذہب بے گناہوں کو مارنے کا نہیں کہتا،دہشت گردی کو اسلام سے علیحدہ کرنا ہوگا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمیں مغرب کو بتانا چاہیے کہ پیغمبراسلام کی توہین پر ہم کتنا دکھ محسوس کرتے ہیں۔
او آئی سی کے سربراہ اجلاس سے سعودی فرماں رواشاہ سلمان نے بھی خطاب کیا ، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خطرات سے مل کر نمٹنا ہو گا۔فلسطین کامنصفانہ حل سعودی عرب کی پہلی ترجیح ہے۔فلسطینیوں کوحقوق ملنے تک ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔