• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی میں ترقی کا عمل سالہا سال سے زیر التواء

اسلام آباد ( اپنے نامہ نگار سے ) پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (پاک ای پی اے) میں مبینہ پسند و ناپسند پالیسی کے باعث بعض افسران کی 18سال بعد بھی اگلے گریڈ میں ترقی نہ ہو سکی جبکہ بعض کو اگلے گریڈ میں ترقی نہ دینے کیلئے ان کیخلاف انکوائریز کا پنڈورا باکس کھول دیا گیا ہے ۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام بھی اس حوالے سے مسلسل لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں، پوسٹیں ہونے کے باوجود بھی افسران اپنی ترقیوں کے منتظر ہیں۔ذرائع کے مطابق عاصم رفیع کیانی 2001ء میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر ای آئی اے گریڈ اٹھارہ میں بھرتی ہوئے مگر ان کی پوسٹ ہونے کے باوجود اگلے گریڈ میں ترقی نہیں ہو سکی ، گریڈ اٹھارہ کے افسر ڈپٹی ڈائریکٹر سیف اللہ اعوان کی پروموشن 2013 میں ہونی تھی جنہوں نے ایم سی ایم سی کورس بھی مکمل کر رکھا ہے مگر ان کیخلاف تین سال سے چھ انکوائری ہو چکی ہیں ۔سابق سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی نے ان پر پانچ سال کیلئے پروموشن پر پابندی عائد کر دی تھی۔ڈی جی ای پی اے فرزانہ شاہ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ای آئی اے عاصم رفیع کیانی کی ترقی کے حوالے سے کئی بار وزارت کو لکھ کر بھجوا چکی ہوں۔سیف اللہ اعوان کیخلاف ڈائنوو انکوائری شروع ہو رہی ہے اور وہ پروموشن کیلئے اہل نہیں ۔ لیبارٹری اسسٹنٹ ساجدکی طبیعت صحیح نہیں رہتی اس لیے اسے آسان ڈیوٹی دے رکھی ہے۔
تازہ ترین