• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کی جوابی خطوط میں پاکستان سے مذاکرات پر آمادگی کی تردید

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی جانب سے رواں ماہ کے آغاز میں اپنے بھارتی ہم منصبوں کو لکھے جانے والے خطوط کا جواب مل گیا ہے یہ جوابی خطوط باضابطہ سفارتی چینلز کے ذریعے پاکستان کو رواں ہفتے موصول ہوئے۔ان جوابی خطوط کے بارے میں بعض ذرائع نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے پاکستان سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے تاہم بھارتی ترجمان نے پاکستانی میڈیا میں آنے والے اس تاثر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جانب سے اپنے ہم منصبوں کے تہنیتی پیغامات کے جواب میں مذاکرات کی کوئی پیشکش نہیں کی۔عمران اور شاہ محمود کے خطوط کے جواب میں تشدد اور دہشت سے محفوظ ماحول کی ضرورت پر زور دیا گیا، بھارتی وزیر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے اس سلسلے میں کیے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مروجہ سفارتی روایت کے تحت وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے پاکستانی ہم منصبوں کی جانب سے موصول ہونے والے تہنیتی پیغامات کا جواب دیاہے۔اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے جوابی خط میں لکھا کہ دہشت، تشدد اور عداوت سے پاک اعتماد کی فضا قائم کرنا نہایت ضروری ہے اور وزیر خارجہ نے بھی تشدد اور دہشت کے سائے سے محفوظ ماحول کی ضرورت پر زور دیا۔بھارتی خطوط میں کہا گیا کہ بھارت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کا خواہاں ہے۔ بھارت خطے میں امن اور ترقی چاہتا ہے۔ بھارت نے خطوط میں مذاکرات پر آمادگی سے متعلق خبروں کی باضابطہ طور پر تردیدکی ہے۔

تازہ ترین