• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ جان لیوا کام بن سکتی ہے

برمنگھم (نمائندہ خصوصی) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ کھیلنا اور کام کرنا کس قدر مشکل اور جان لیوا کام ہوسکتا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگالیں کہ 2007 میں جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے ہیڈ کوچ باب وولمر اپنے کمرے میں پراسرار انداز میں مردہ پائے گئے اور آسٹریلیا اور بھارت سے ہارکر مکی آرتھر شدید ذہنی دبائو میں آگئے تھے اور انہوں نے خودکشی کا سوچنا شروع کردیا تھا۔ بھارت کے ہاتھوں ورلڈ کپ میچ کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر شدید ذہنی اذیت میں مبتلا تھے۔ لندن میں پریس کانفرنس میں مکی آرتھر نے اعتراف کیا کہ آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد ہم بقا کی جنگ لڑ رہے تھے لیکن جب میچ ہارگئے تو میں خود کشی کرنا چاہتا تھا۔ لندن میں پریس کانفرنس میں مکی آرتھر نے تسلیم کیا کہ لوگوں کی توقعات اور میڈیا کی اسکروٹنی سے نمٹنا آسان کام نہیں ہوتا۔ ورلڈ کپ میں تین میچ ہارنے کے بعد مجھ پر شدید دباؤ تھا۔ جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان ٹیم اور میں گزشتہ دو ہفتے میں بہت برے دورسے گزرے تھے۔ بھارت سے ہارنے کے بعدکھلاڑیوں کو میڈیا اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ کھلاڑی کئی دن تک سوبھی نہیں سکے۔

تازہ ترین