• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناردرن بائی پاس پر مبینہ مقابلہ، القاعدہ کے تین دہشت گرد ہلاک، ایک دہشت گرد القاعدہ کراچی کا امیر داعش میں بھی رہ چکا ہے

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ضلع ملیر پولیس نے ناردرن بائی پاس پر مبینہ مقابلے کے بعد دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے تین دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے ، ایک ہلاک دہشت گرد القاعدہ کراچی کا امیر تھا جو داعش میں بھی رہ چکا ہے، مقابلے کے دوران دو دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے تھانے کی حدود ناردرن بائی پاس پر واقع خدا بخش گوٹھ میں پولیس اور حساس ادارے نے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی ، پولیس اور حساس ادارے کے اہلکاروں کو دیکھ کر وہاں موجود دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کی اور فائرنگ کے تبادلے میں 3 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ،اس دوران 2 دہشت گرد فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں کی شناخت طلعت محمود عر یوسف اور عثمان نورعالم اورشیخ شاہد کے نام سے کی گئی ہے،انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹ ،دو ایس ایم جی ،ایک پستول،دو ریموٹ کنٹرول سرکٹ،ایک ریموٹ کنٹرول،دو ڈیٹو نیٹر اسمبلی ہیند گرنیڈ،دو ڈیٹونیٹرز،چار گزڈیٹونیٹنگ وائرز(اورنج) اور سیفٹی فیوز وائر نو میٹر برآمد کی گئی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق مارا گیا خطرناک دہشت گرد طلعت محمود عرف یوسف کا ریکارڈ جمع کرلیا گیا ہے، ہلاک دہشت گرد القاعدہ کراچی کا امیر تھا جو داعش میں بھی رہ چکا ہے،ہلاک ملزم کا نام ریڈ بک میں بھی شامل تھا۔ملزم سانحہ صفورہ میں ملوث دہشت گرد عمر کاٹھیو کا قریبی ساتھی رہ چکا ہے۔ ملزم اپنے گروہ کے ہمراہ بلوچستان اور سندھ میں مختلف واردتوں میں ملوث رہا ہے،دہشت گرد حیدر آباد میں کئی پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کر کے شہید کر چکا ہے،دہشت گرد طلعت حیدر آباد میں جیلر کے قتل میں بھی ملوث تھا۔پولیس کے مطابق دہشت گرد شیخ شاہد ڈینئل پرل پر حملے میں ملوث اور 2002سے 2006تک گرفتار رہا،ملزم دھماکہ خیز مواد بنانے کا ماہر تھا۔اور گرفتار دہشت گرد نعیم بخاری کا قریبی ساتھی تھا۔پولیس نے بتایا کہ دہشت گرد عثمان نور عالم القاعدہ بر صغیر کا اہم رکن تھا،ہلاک دہشت گرد 2013میں کورنگی میں چار پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھا،2013میں میں دہشت گرد نے امام بار گاہ پر دستی بم حملہ کیا۔،2014میں ساتھیوں کے ہمراہ ایم کیو ایم کے چار کارکنوں کو قتل کیا،2014میں ضیاء کالونی کے علاقے میں پولیس اہلکار کو شہید کیا،2015میں اورنگی ٹاؤن کے علاقے میں رینجرز پر حملے میں چار اہلکاروں کو شہید کیا،2016میں صدر کے علاقے میں دو ملٹری پولیس کے اہلکاروں کو قتل کیا۔ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے برآمد خود کش جیکٹ اور دستی بموں کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنا دیا ہے،ہلاک دہشت گردون کے دو ساتھی فرار ہیںجنکی تلاش کے لیئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
تازہ ترین