• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھرمیں پودے لگنےکا شوق عام طو ر پر سب خواتین کو ہی ہوتا ہےاور اس کو پورا کرنے کے لیے وہ مختلف پودے بازار سے خرید کر لاتیں ہیں ۔اس ہفتے ہم آپ کو کچھ فلائوئرنگ پلانٹس کے بارے میں بتا رہے ہیں ۔

ایماری لس

ایماری لس خط استوائی کے بلبز ( Bulb )ہیں۔ ان کو سالہا سال تک اُگایا جاسکتا ہے۔سال میں کئی مرتبہ ان میں پھول اُگتے ہیں ۔ان میں تین سے چھ پھول ہوتے ہیں ۔ یہ پود ےبہت سارے رنگوں میں دستیاب ہوتے ہیں ،جو سنگل سے سیمی ڈبل اور ڈبل تک رینج کرتے ہیں ۔عام طور پر پھول نکلنے کے بعد اس کے پتے نکلتے ہیں ۔اس طرح کے اور بھی کئی اقسام کے پودے ہوتے ہیں ۔گملوں میں ہیومس سائل جو نمدار ہو۔اس میں بلبوں کو اُگایا جاتا ہے ۔ مکمل دھوپ، درمیانہ درجۂ حرارت اور درمیانہ نمی پودوں کی بڑھوتری کے لیے اچھی ثابت ہوتی ہیں۔بلب کا آدھا حصہ مٹی میں اور آدھا حصہ مٹی سے باہر ہونا چاہیے ۔مٹی کو خشک نہیں ہونے دیں ،اکثر اوقات جب پھول ختم ہوجاتے ہیں تو پتے بڑھنے لگتے ہیں ۔اچھے پتوں سے بلب اچھا بنتا ہے ،جیسے ہی پتے پیلے پڑنے شروع ہوں پودوں کا پانی بند کر دیں ،تاکہ پودے ڈور منٹ ہوجائیں ۔یہ بلب یا پودے 45 ڈگری درجۂ حرارت میں ٹھنڈی جگہ پر رکھیں ۔اس درجۂ حرارت میں آپ بلب کو جتنی دیر چاہیے رکھ سکتی ہیں اور جب ان سے پھول لینا چاہیں تو ان کو دوبارہ پانی دینا شروع کردیں اور گرم جگہ پر رکھ دیں ۔

افریقی وائیالٹس

یہ بہت ہی چھوٹے اور خوبصورت پھولوں اور پتوں والے پودے ہیں ،جو گھروں میں بآسانی رکھے جاسکتے ہیں ان کے پھول سنگل اور ڈبل دونوں ہوتے ہیں یہ زیادہ تر سفید ،سرخ اور نیلے رنگ میں پائے جاتے ہیں اور بعض مرتبہ مختلف رنگوں میں بھی ملتے ہیں ۔ریگولر سائل مکسچر گملے میں ڈال کر ان پودوں کو با ٓسانی اُگا سکتی ہیں ۔ان کے لیے نارمل درجۂ حرارت ، کم نمی اور بالواسطہ روشنی کی ضرورت ہوتی ہے ۔افریقی وائیالٹ کے گملوں کو نیچے سے پانی دینا چاہیے ،تاکہ پتوں کے اوپر پانی کے چھینٹوسے داغ نہ پڑیں ۔پتوں کے اردگرد نمدار مٹی لگی رہے تو یہ گل جاتے ہیں ۔اس کے لیے مناسب انتظام کرنا ضروری ہے ۔مزید پتوں کو صابن والے پانی سے جو عام درجہ ٔحرارت رکھتے ہو ان کو دھوتی رہیں ،تاکہ ان کے اوپر مٹی نہ جمے ۔ان پودوں کو ایسی حالت میں سایہ دار جگہ پر رکھیں، جب پتوں سے پانی خشک ہوجائے تو مطلوبہ جگہ پر واپس رکھ دیں ۔

کیلنکوئی

ا س پودے کے پتوں میں پانی کی مقدار کافی ہوتی ہے ۔ا س میں سر خ ،پیلے اور گلابی رنگوں کے گچھے دار پھول نکلتے ہیں ۔یہ پودے بہت خوبصورت لگتے ہیں اور محل وقوع کے حساب سے نمایاں نظر آتے ہیں ۔ یہ پودے عام طور پر سائل مکسچر میں اُگائے جاتے ہیں۔ ان کو مکمل دھوپ اور روشنی کی ضرورت ہے ۔درمیانہ درجۂ حرارت اور ہوائی رطوبت بھی درکار ہوتی ہے ۔ ان پودوں میںاچھے پھول کم ازکم 3 ہفتےمیں نکلتے ہیں ۔

لینٹانا

یہ جھاڑی دار پودا پورے سال پھول دیتا ہے ۔اچھے ہائوس پلانٹ اور بیڈنگ پلانٹ کے طور پر اس کو استعمال کیا جاتا ہے ۔اس کے کئی رنگ ہوتے ہیں لیکن سرخ اور پیلے پھول والے پودے بہت نمایاں رہتے ہیں ۔عام مٹی جو نمدار ہو اس کے لیے بہتر رہتی ہے مکمل روشنی ( دھوپ ) عام درجۂ حرارت اور درمیانی رطوبت سے اچھے نتائج ملتے ہیں۔ان کو بیج اور قلموں دونوں سے اُگایا جاتا ہے ۔

کنیر

اس پودے میں گھچےدار پھول نکلتے ہیں بعض دفعہ یہ پودے خوب پھولوں سے بھر جاتے ہیں یہ سفید اور گلابی رنگوں میں پائے جاتے ہیں ۔یہ پھول تقریباً پورا سال رہتے ہیں۔سردیوں میں کم پانی دینے سے بہتر نتائج ملتے ہیں ۔یہ پودا زہریلا ہوتا ہے ۔ا س لیے اسے احتیاط سے رکھنا چاہیے ۔اگانے کے لیے عام مٹی درکار ہوتی ہے اور اس کے لیے عام درجۂ حرارت ہی بہتر ہے ۔یہ میدانی علاقوں کا پودا ہے ۔

اسٹریپ ٹاکارپس

اس پودے میں بگل نما پھول نکلتاہے ،جو تقریباً 12 انچ لمبا ہوتا ہے اور اس کے کنارے خول نما ہوتے ہیں ۔اس کے لیےہیومس سائل ،مدہم روشنی ،ٹھنڈا درجۂ حرارت اور زیادہ رطوبت ہوائی کی ضرورت ہوتی ہے ۔

کیلا (calla)

اس کے پتے بڑے اور تیز نما شکل کے ہوتے ہیں ۔یہ (rhizomes ) سے تیار کیا جاتا ہے ۔اس میں سفید اور بعض اقسام میں پیلے پھول آتے ہیں ،جو پھول نظر آتے ہیں یہ ایک لفافے کی شکل میں پھول کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہوتے ہیں ۔اسی لیے ان کو سالہاسال تک ایک ہی جگہ پر اُگایا جاسکتا ہے ،مگر اس کے نتیجے میں پھول کم اور چھوٹے ہوتے ہیں ۔اس لیے موسم خزاں کے شروع میں ہی اس کے بلب نکال کر دوبارہ لگائے جاتے ہیں ۔اس کے لیےگملوں کی عام مٹی درکار ہوتی ہےلیکن اسے ہر وقت گیلا رکھنا ضروری ہے مکمل دھوپ ،ٹھنڈا درجہ ٔحرارت اور درمیانی رطوبت اچھے نتائج کی حامل ہیں ۔پودوں کو گملوں میں لگانے کے بعد 45 ڈگری پر رکھیں اور جب پودے اُگنا شروع ہوجائیںتو ان کو 60 ڈگری درجہ کی جگہ پر رکھ دیں ۔  

تازہ ترین