• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر میں ا نسانی حقوق کے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ میں آواز اٹھاؤں گا، فل بینن

لوٹن (شہزاد علی) برطانیہ سے ممبر یورپی پارلیمنٹ ایم ای پی فل بینن نے برطانوی کشمیری ڈائیسفرا کو اپنی حمایت کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ یورپی پارلیمنٹ میں چیئرمین جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک کی گرفتاری، اس تنظیم پر پابندی سمیت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات پر یورپی فورم پر آواز بلند کریں گے جنگ کو جے کے ایل ایف برطانیہ کی طرف سے موصولہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ برمنگھم میں 13 جولائی کو جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے ایک وفد جو فرنٹ کے سینئر رہنماوں معصوم انصاری، ناظم بھٹی اور جنرل سیکرٹری لیاقت لون پر مشتمل تھا کی یورپی پارلیمنٹ کے ممبر فل بینن سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے ۔ ملاقات میں فرنٹ کی جانب سے ایم ای پی کو کشمیر میں سیز فائر لائن کے دونوں اطراف بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کی رپورٹ پیش کی گئی ۔ اس موقع پر کشمیری رہنماوں کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے قابض کشمیر میں آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے کالے قوانین کے تحت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی اور چیئرمین لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی گرفتاری، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی سنگین پامالی ہے وفد نے توجہ دلائی کہ سیز فائر لائن کے دونوں اطراف بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر کشمیری کمیونٹی سخت تشویش کا شکار ہے ۔ وفد نے ممبر یورپی پارلیمنٹ پرزور دیا کہ وہ ریاست جموں کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلقہ سنگین صورت حال کو یورپی پارلیمنٹ میں اٹھائیں وفد نے ممبر یورپین پارلیمنٹ کو کشمیر میں غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر اور ان سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی اور دیگر اثرات سےبھی آگاہ کیا۔وفد نے ممبر یورپی پارلیمنٹ پر واضح کیا کہ کشمیریوں کی پرامن تحریک کو تشدد و جبر کے ذریعے دبایا جارہا ہے بیرونی قابض افواج ریاست کے وسائل پر قبضہ جمائے بیٹھی ہیں ریاست جموں کشمیر کے اندر گولہ بارود سے لیس بیرونی قابضین کی افواج لاکھوں کی تعداد میں موجود ہیں جس سے کشمیریوں کی نسل کشی کی جاری ہے جس وجہ سے ریاست کے عوام افواج اور گولہ بارود کے سائے تلے خوف دہشت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں وفد نے ممبر یورپی پارلیمنٹ کو آگاہ کیا کہ جب تک ریاست سے بیرونی افواج ریاست سے نکل نہیں جاتیں اس وقت تک بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا نہیں جا سکتا اور واضح کیا گیا کہ ریاست جموں کشمیر سے بیرونی افواج کے انخلاء سے ہی ریاست جموں کشمیر میں امن کو قائم کیا جاسکتا ہے وفد نے زور دیا کہ کشمیریوں پر نافذ جبری کالے قوانین کے خاتمہ کے لیے ای یو اپنا رول ادا کرے اور کشمیریوں کی مکمل آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے جو ظلم و بربریت کشمیر میں جاری ہے اس کو فوری طور پر بند کرایا جائے پریس ریلیز کے مطابق ممبر یورپی پارلیمنٹ نے چئیرمین لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی کالے قوانین کے تحت گرفتاری اور تنظیم پر لگائے جانے والی پابندیوں سمیت کشمیر پر قابضین افواج کی جارحیت اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کو یورپی یونین میں اٹھانے کا اظہار کیا ہے اور کشمیری عوام سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔

تازہ ترین