• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈکےپرائمری اسکولوں میں ایف جی ایم کی تعلیم دی جائے،کمپنیرزکامطالبہ

لندن(پی اے)کمپینرز نے زور دیاہے کہ اگلے سال نئے کیوریکولم کو متعارف کرائے جانے کے ساتھ انگلینڈ کے پرائمری اسکولز میں بچوں کو ایف جی ایم سے متعلق تعلیم دینے کا آغاز کیا جانا چاہئے۔2020ء سے سیکنڈری سکولز کے طلبہ کو ایف جی ایم (فیمیل جینیٹل میوٹیلیشن) کی تعلیم دینا شروع کی جائے گی تاہم بعض ماہرین نے ان خدشات کا اظہار کیا کے کچھ لڑکیوں کے لئے سیکنڈری اسکول میں خواتین کی ختنہ کی تعلیم تاخیر کا باعث ہوسکتی ہے۔ زیادہ تر لڑکیوں کی ختنہ بیرون ملک کی جاتی ہیں اور یہ کام 10سال کی عمر سے پہلے کیا جاتا ہے۔نیشنل ایف جی ایم سینٹر نے کہا کہ انگلینڈ اینڈ ویلز اور ناردرن ائر لینڈ میں خواتین کی ختنہ پر 2003ء سے پابندی عائد ہے جب کہ اسکاٹ لینڈ میں2005میں خواتین کی ختنہ کو ممنوع قرار دیا گیا تھا اس پابندی کے باوجود کچھ کمیونٹیز میں خواتین کی ختنہ کی پریکٹس جاری ہے۔ سال رواں کے اوائل میں انگلینڈ میں ایف جی ایم کیس میں پہلی کامیاب پراسیکیوشن ہوئی تھی۔ اس میں تین سالہ لڑکی کی ختنہ میں اس کی والدہ ملوث تھی۔ نیشنل ایف جی ایم سینٹر کا کہنا ہے کہ 2030ء تک ہم خواتین کی ختنہ کا مکمل خاتمہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کمیونٹی کی ڈیموگرافی کی پروا کئے بغیر ایف جی ایم سے متعلق سکولز میں تعلیم دینا بچیوں کے لئے فائدہ ہوگا اور انہیں اپنے جسم سے متعلق معلومات حاصل ہوں گی اور انہیں یہ بھی پتہ چل سکے گا کہ ان کے جسم کو کس طرح نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ اور وہ اپنے جسم کو نقصان پہنچانے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گی۔ نیشنل ایف جی ایم سینٹر نے کہا کہ پرائمری اسکول میں بچوں کو ایف جی ایم کے ایشو سے متعلق تعلیم دینے کا آغاز کیا جانا چاہئے اس سلسلے میں سینٹر نے کام کیا ہے۔ سینٹر کا کہنا ہے کہ اس تعلیم کے ذریعے ہم آگلی جنریشن کو امپاور کرسکیں گے کہ وہ اس ایشو کے بارے میں بلاخوف و خطر بات کرسکے۔ سینٹر نے کہا کہ سوسائٹی میں ہر ایک کو ایف جی ایم پر بات کرنی چاہئے تاکہ یہ کم خفیہ جرم بن جائے۔ دی نیشنل ایف جی ایم سینٹر نے اس معاملے پر پرائمری اسکول ٹیچرز کے لئے ایک گائیڈنس تیار کی ہے کہ کس طرح اساتذہ بچوں کو اس ایشو کو متعارف کرائیں اور کس طرح والدین سے رابطہ کرکے انہیں قائل کریں گے کہ وہ اس ایشو پر اپنے بچوں سے بھی بات کریں۔ ڈیپارٹمنٹ فارایجوکیشن ترجمان نے کہا کہ یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ تمام بچے ایف جی ایم کو ایک جرم سمجھیں جو کہ وکٹمز اور ان کی فیملیز پر انتہائی خوفناک اثرات چھوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2020ء سے نئے تعلقات اور سیکس ایجوکیشن کیوریکولم کے حصے کے طور پر تمام بچوں کو ایف جی ایم ایک کرمنل آفنس کے طور پر پڑھایا جائے گا اور انہیں خواتین کی ختنہ کے جذباتی اور جسمانی نقصانات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ یہ سیکنڈری سکولز میں پڑھایا جائے گا تاہم پرائمری سکولز بھی اپنے طالب علموں کیلئے بہتر سمجھتے ہوں تو اس کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

تازہ ترین