• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحابہ کرامؓ اور اہل بیت کی تعلیمات قیامت تک بہتر ین مشعل راہ ہیں، علمائے کرام

برمنگھم (ابرار مغل) صحابہ کرام اور اہل بیت کی تعلیمات اور زندگیاں قیامت تک اہل ایمان کے لئے بہترین نمونہ ہیں۔ صحابہ کرام نے نہ صرف بہترین انسان معاشرے کی فلاح و بہبود میں حصہ لینے کے لئے کھلی کتاب ہیں بلکہ بطور حکمران دنیا کے حکمرانوں اور صاحب اقتدار کے لئے بھی بہترین رول ماڈل ہیں۔ عالم اسلام سے لے کر انسانی معاشرے تک پھیلی بے چینی، بے سکونی، انتہا پسندی اور برائیوں کی اصل وجہ خلافت راشدہ سے روح گردانی ہے، آج بھی اگر ہم صحابہ کرام اور اہل بیت کے طرز زندگی، طرز حکمرانی، تعلیمات و سیرت پر عمل پیرا ہوں تو دنیا کا کوئی کونہ مشرف بہ اسلام ہونے سے بچ نہیں سکتا۔ ہمیں مغربی دنیا کے حکمرانوں اور دنیاوی کامیاب شخصیات کی پیروی کی بجائے صحابہ کرام کی حیات کو اپنی عملی زندگیوں میں نافذ کرکے حکمرانی سے لے کر کاروبار تک چلانے ہوں گے، ان خیالات کا اظہار مقررین نے ختم نبوت ایجوکیشن سینٹر برمنگھم میں علامہ مولانا امداد الحسن نعمانی حضرت علامہ مولانا محمد قاسم اور علامہ مولانا آفتاب احمد کی سرپرستی و نگرانی میں19ویں سالانہ عظیم الشان عظمت صحابہ و شان اہل بیت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس میں کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم حضرت مولانا فضل الرحیم نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے صحابہ کرام اور اہل بیت کی زندگیوں اور کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام نے اپنے خون سے اسلام کے گلشن کی آبیاری کی ہے۔ صحابہ کرام پر تنقید اور ان کی شان میں گستاخی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے صحیح تشخص اور روح بحال رکھنے میں صحابہ کرام اور اہل بیت کی خدمات اور کردار آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ میزبان تقریب مولانا امداد الحسن نعمانی اور ناظم تقریب علامہ ضیاء الحسن طیب نے کہا کہ صحابہ کرام نے ترویج اسلام کے لئے جو اصول اور ضابطے وضع کئے آج بھی ان پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ بطور حکمران صحابہ کرام کی نظیر پوری دنیا میں نہیں ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام اور اہل بیت کی شان اور مقام کے خلاف کسی بھی قسم کی گستاخی اور تنقید اسلام کے خلاف کھلی جنگ ہے۔ اسلام کی عمارت صحابہ کرام اور اہل بیت کی قربانیوں اور خدمات پر قائم ہے، جبکہ دیگر مقررین علامہ حافظ ممتاز الحق، علامہ امام خالد، مولانا ظہیر محمود، مولانا طارق مسعود، مولانا خالد محمود قاسمی، مولانا رضا الحق سیاکھوی، الحاج محمد بوستان، مولانا عبدالعلیم، مولانا محمود نعمانی، مولانا مسعود نعمانی، انجینئر طارق محمود، قاری حق نواز حقانی، قاری اظہار احمد، ڈاکٹر اخترالزمان غوری، حافظ آصف اقبال، مولانا حافظ دائود احمد، منور خان، مولانا خورشید احمد، قاری شاہ حسین، حافظ ظہیر احمد اور دیگر نے کہا کہ مغرب میں ہمیں بے شمار مسائل کے ساتھ ساتھ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اور اسلام کا صحیح تشخص برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ ختم نبوت ایجوکیشن سینٹر برمنگھم اس سلسلے میں اپنی بھرپور خدمات سرانجام دے رہا ہے، ہر سال ختم نبوتؐ کانفرنس منعقد کی جاتی ہے، تاکہ نوجوان نسل کو اس بارے آگاہ کیا جائے۔ جبکہ مولانا عثمان اقبال، مولانا محمد قاسم، مولانا اقبال قادری نے کہا کہ صحابہ کرام کی تعلیمات اور ان کی سیرت کو عام کرنے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ نہ صرف ہماری نوجوان نسل بلکہ غیر مسلم بھی صحابہ کرام کی زندگیوں اور کردار سے مستفید ہوسکیں۔ مولانا امداد الحسن نعمانی، مولانا ضیاء المحسن طیب نے کہا کہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والے اسلامی ملک پاکستان کے حکمران اور صاحب اقتدار صحابہ کرام کی شان میں گستاخانہ الفاظ استعمال کرکے ہمارے جذبات اور احساسات کو مجروح کررہے ہیں۔ کانفرنس کے اختتام پر جاری اعلامیہ میں بھی مطالبہ کیا گیا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ، عظمت صحابہ کرام اور شان اہل بیت پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔

تازہ ترین