محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکپتن اراضی کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو شامل تفتیش کر لیا۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے 30 جولائی کو نواز شریف سے تفتیش کے لیے سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کو خط لکھ دیا۔
سپریم کورٹ نے پاکپتن میں 14 سو کنال سے زائد اراضی کو لیز پر دے کر خرید و فروخت کرنے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ جس کے بعد ڈی جی محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔
جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا کہ اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف کو شامل تفتیش کیا جائے۔
اس ضمن میں اینٹی کرپشن نے سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل لاہور کو ایک خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے کردار کا تعین کرنے کے لیے 3رکنی ٹیم 30 جولائی کو نواز شریف سے تفتیش کرنا چاہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکپتن اراضی کیس 30 سال پرانا ہے، 1985 میں نوازشریف نے بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب اپنے سیکرٹری کو حکم دیا تھا کہ اوقاف کی زمین کی الاٹمنٹ کرائی جائے، اور محکمہ اوقاف پاکپتن کی 14 ہزار 398 ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ کرائی گئی۔