آسٹریلیا کے خلاف پرتھ ٹیسٹ میچ میں بھارت کی تاریخی فتح میں ہیرو کا کردار نبھانے والے بائیں ہاتھ کے بلے باز 22 سالہ یشسوی جیسوال کے لیے اس مقام تک پہنچنا کبھی آسان نہیں تھا۔
شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے اس ابھرتے ہوئے ستارے کو یہاں تک پہنچنے کے لیے کم عمری میں وہ دن بھی دیکھنے پڑے جب اس کے سر پر چھت نہیں تھی، کرکٹ کے شوق نے اس نوجوان کو پانی پوری بیچنے پر بھی مجبور کیا لیکن اس نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔
یشسوی جیسوال کی جدوجہد کی ناقابلِ فراموش داستان صرف کرکٹ کی کہانی نہیں بلکہ یہ لچک، جذبے اور تمام مشکلات کے خلاف خوابوں کی فتح کی کہانی ہے۔
بھارتی ٹیسٹ ٹیم کے اوپنر یشسوی جیسوال 28 دسمبر 2001ء میں اتر پردیش کے چھوٹے سے گاؤں سوریاوان کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے، ان کا کرکٹ کا سفر 10 سال کی عمر میں اس وقت شروع ہوا جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ انتہائی مشکل حالات کے باوجود کرکٹ کی خاطر اپنا گاؤں چھوڑ کر ممبئی منتقل ہوئے۔
ابتدائی طور پر انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس وقت ایک ڈیری شاپ پر کام کے بدلے میں وہ اس کی چھت پر رہتے تھے لیکن پھر جلد ہی وہ بے گھر ہو گئے۔
ہاتھ میں بلے اور بیگ کے ساتھ یشسوی جیسوال کو ممبئی کے آزاد میدان میں ایک خیمے میں پناہ لینی پڑی، مشکلات کے باوجود کرکٹ کو آگے بڑھانے کے عزم نے انہیں روزی روٹی کے لیے پانی پوری بیچنے پر مجبور کیا۔
یشسوی جیسوال کی قسمت اس وقت بدل گئی جب کوچ جوالا سنگھ نے ان کی صلاحیتوں کو دیکھا، انہیں پہچانا اور ان پر مزید محنت کی، صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے جدوجہد کرنے والے اس نوجوان کو خوراک اور رہائش بھی فراہم کی۔
یشسوی جسوال نے بالآخر 2019ء میں ممبئی کی ٹیم میں جگہ بنا لی، ان کی کامیابی کا آغاز حارث شیلڈ ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کے ساتھ شروع ہوا، جہاں انہوں نے 319 رنز بنائے اور 13 وکٹیں حاصل کیں، اس کے بعد انہیں 2018ء میں بھارت کی انڈر 19 ٹیم میں جگہ ملی۔
پھر آئی پی ایل 2020ء کی نیلامی میں راجستھان رائلز نے یشسوی جسوال کو 2.4 کروڑ روپے میں حاصل کیا، آہستہ آہستہ آئی پی ایل میں اپنی جگہ تلاش کرتے ہوئے اس باصلاحیت نوجوان نے آئی پی ایل 2023ء میں زبردست پرفارمنس دکھائی، دنیا کی سب سے بڑی لیگ میں یشسوی نے پلیئر آف دی سیزن کا ایوارڈ حاصل کیا۔
ان کی انتھک محنت اور آئی پی ایل پرفارمنس نے انہیں جولائی 2023ء میں ٹیسٹ کیپ دلوا دی، ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ڈیبیو میچ میں ہی شاندار سنچری جڑ دی، وہ ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے والے 17 ویں بھارتی کرکٹر بن گئے، لیکن صرف سنچری نہیں بلکہ انہوں نے 171 رنز کی شاندار اننگز بھی کھیلی۔
اس کے علاوہ ممبئی انڈینز کے خلاف یشسوی کی شاندار سنچری نے انہیں آئی پی ایل 2024ء میں اورنج کیپ اسٹینڈنگ میں سرِ فہرست کر دیا۔
انہوں نے 9 اننگز میں 428 رنز بنائے، شاندار پرفارمنس کا سلسلہ ابھی بھی جاری تھا، یشسوی جیسوال نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنا کر اپنی کلاس کا مظاہرہ کیا۔
دورۂ آسٹریلیا کے دوران بھارت نے آسٹریلیا کو پہلے ٹیسٹ میچ میں بدترین شکست دے دی۔
بھارت کی اس شاندار کامیابی میں بھی نوجوان کھلاڑی کا اہم کردار رہا، میچ کی پہلی اننگز میں تو اوپنر یشسوی کوئی رن نہ بنا سکے لیکن دوسری اننگز میں انہوں نے آسٹریلوی بولرز کا بھرکس نکال دیا۔
نوجوان بلے باز نے بھارت کی جانب سے سب سے زیادہ 161 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس کی بدولت بھارت آسٹریلیا کو پہلے ٹیسٹ میں 295 رنز سے شکست دینے میں کامیاب رہا۔
یشسوی جیسوال کی کرکٹ کے لیے غیر معمولی جدوجہد نے اب انہیں دنیائے کرکٹ کے ابھرتے ہوئے ستاروں کے درمیان لا کر کھڑا کر دیا ہے۔
نوجوان بلے باز کی کامیابیوں کا سفر کب تک جاری رہے گا، یہ تو ان کی پرفارمنسز طے کریں گی لیکن یشسوی کس حد تک کرکٹ کے جنون میں مبتلا ہیں اس کا اندازہ ان کی اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ’میں کرکٹ کے لیے اپنی کسی بھی پیاری چیز کو بھی قربان کر سکتا ہوں‘۔