اداکارہ مہوش حیات نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو کسی بھی سنگین مسئلے پر بولنے سے پہلے سوچنے کی نصیحت کر دی۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکارہ مہوش حیات نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کا سینما اور فلم انڈسٹری اس ملک کی پہچان ہوتی ہے، جس کے ذریعے وہ اپنے ملک کی اصل شکل دِکھاتا ہے، لیکن بدقسمتی سے دوسری فلم انڈسٹریز نے پاکستان کو ہمیشہ سے غلط انداز میں دِکھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک دہشتگرد ملک کی حیثیت سے دنیا کو دِکھایا گیا ہے، اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہم پاکستانی جب کہیں بین الاقوامی دورے پر جاتے ہیں تو ہمیں حقارت بھری نظر سے دیکھا جاتا ہے کہ جیسے ہم کوئی دہشتگرد ہوں اور ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ وہاں سے ہیں جہاں مردوں کی داڑھی ہوتی ہےجن کے پاس اسلحہ ہوتا ہے، اور عورتیں بُرقعہ پہنتی ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کی اس طرح سے پہچان غلط ہے، ہم ایسے نہیں ہیں جیسا ہمیں سمجھا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ سینما کے پاس اپنے ملک کی شکل دنیا کو دِکھانے کا اختیار ہوتا ہے جو اسے مثبت طریقے سے استعمال کرنا چاہئے۔
انٹرویو کے بعد مہوش حیات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ ’یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے اپنے ملک کا پیغام دُنیا تک پہنچانے کے لیےامریکی نشریاتی ادارے نے اپنے اتنے بڑے پلیٹ فارم سے نوازا ہے۔‘
انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’امریکی نشریاتی ادارے کی شکر گزار ہوں، جس کی جانب سے مجھے پہلی مرتبہ موقع ملا ہے کہ میں مسئلہ کشمیر پراظہار خیال کرسکوں جو میرے دِل کے سب سے زیادہ قریب ہے۔‘
دوسری جانب یونیسیف کی سفیر برائے امن اور اداکارہ پریانکا چوپڑا بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر تعریفیں سمیٹ رہی ہیں لیکن دوسرے ممالک میں پریانکا چوپڑا کو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پریانکا چوپڑا کی تنقید کی وجہ ان کا وہ ناگوار رویہ ہے جو انہوں نے گزشتہ دِنوں ’لاس اینجلِس‘ میں ہونے والی ایک تقریب میں پاکستانی خاتون عائشہ ملک کے ساتھ برتا تھا۔
عائشہ ملک نے پریانکا چوپڑا سے فروری میں کیے جانے والے ٹوئٹ کے بارے میں سوال کیا تھا، جس میں انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی فوج کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ’جے ہند‘ کا نعرہ لگایا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
عائشہ ملک نے پریانکا چوپڑا سے سوال کیا تھا کہ آپ ’یونیسیف‘ کی سفیر ہیں، آپ کو تو امن کی بات کرنی چاہیے لیکن آپ نے بھارتی فوج کی حمایت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی خواہش کیوں ظاہر کی؟
خاتون کے سوال پر اداکارہ غصے سے بھڑک اُٹھیں، اور پھر خود کو سنبھالتے ہوئے پریانکا نے جواب دیا کہ ہمیں ایک درمیانے راستے پر چلنا پڑتا ہے اور میں ایک محبِ وطن ہوں۔
پریانکا چوپڑا کے اس جواب کے بعد ان کے مداحوں نے سوشل میڈیا پر ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور آن لائن ’یونیسیف‘ سے مطالبہ کیا کہ پریانکا سے سفیر برائے امن کا عہدہ واپس لیا جائے۔
اس واقعے کے بعد مہوش حیات نے پریانکا چوپڑا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ یونیسیف کی سفیر برائے امن ہیں، آپ کو جنگ کا نہیں امن اور محبت کا پیغام دینا چاہیے۔