• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میڈرڈ میں بھارتی ایمبیسی کے سامنے مختلف کمیونٹیز کا احتجاج

میڈریڈ(نمائندہ جنگ)کشمیر میں انڈین آرمی کی جارحیت اور مودی سرکارکی طرف سے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اعلان کے خلاف سپین کے دارالحکومت میڈریڈ میں انڈین ایمبیسی کے سامنے کشمیری، پاکستانی، بنگلہ دیشی، سکھ اور سپینش کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کی تصاویر والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر لکھا گیا تھا کہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد خود انڈیا ہے، مودی سرکار ہائے ہائے، کشمیر کو آزاد کرو، عالمی طاقتیں کشمیر میں ہونے والی بربریت کے خلاف آگے آئیں اور انڈیا پر زور دیں کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دے۔ مظاہرین نے انڈین ایمبیسی میڈرڈ کے سامنے مودی سرکار کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، احتجاجی مظاہرے سے راجہ ضیا صدیق، محمد اقبال، راجہ سونی اور ملک شریف سمیت دوسرے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یو این او سمیت سپر پاورز کو چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرائیں ورنہ پاکستانی قوم اپنی آرمی کے ساتھ مل کر انڈیا کو نیست و نابود کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں لیکن اگر انڈیا اپنی ہٹ دھرمیوں سے باز نہ آیا تو اُسے منہ کی کھانی پڑے گی۔ مقررین نے کہا کہ کشمیر میں کئی ہفتوں سے کرفیو لگاہوا ہے جس کی وجہ سے نہ تو بیماروں کو دوائی لینے کی اجازت ہے اور کسی بھی قسم کا راشن خریدنا بھی ممنوع ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر جنگ ہوئی تو اس سے ساری دُنیا کو نقصان اٹھانا پڑے گا، مسئلہ کشمیر کسی خطہ زمین کا نہیں بلکہ انسانیت کے حقوق کا مسئلہ ہے۔ میڈریڈ میں مظاہرین کی جانب سے کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی یا اشتعال کو روکنے کے لئے پولیس نے سخت انتظامات کر رکھے تھے۔ اس احتجاجی مظاہرے کے اہتمام میں سفارت خانہ پاکستان میڈریڈ نے خصوصی تعاون کیا تھا۔
تازہ ترین