• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عوامی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی شیخ رشید پرانڈے پھینکنے کی مذمت

لندن(مرتضیٰ علی شاہ) برطانیہ میں عوامی مسلم لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں نے شیخ رشید احمد پر برطانیہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے دو عہدیداروں کی جانب سے جسمانی حملے کی مذمت کی ہے۔ ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے بعد ہوٹل سے باہر آتے ہوئے شیخ رشید احمد پر انڈے پھینکے گئے اور مکے مارے گئے، حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے تاہم بدھ کو آصف علی خان صدر پیپلزپارٹی یوتھ آرگنائزیشن یورپ اور سمہ ناز جنرل سیکرٹری فار گریٹر لندن ویمنز ونگ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ انہوں نے ہی شیخ رشید پر حملہ کیا کیونکہ وہ پیپلزپارٹی کے لیڈر بلاول بھٹو زرداری کے لئے نازیبا زبان استعمال کررہے تھے۔ عوامی مسلم لیگ یو کے کے صدر سلیم شیخ تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے کی اطلاعات ملنے کے بعد شیخ رشید نے احتجاج میں شرکت نہیں کی،انہوں نے اس رپورٹر کو بتایا کہ وہ حملہ آوروں کے خلاف پولیس کیس کے لئے شیخ رشید سے بات کریں گے۔ ہم نے آصف خان اور ایک عورت کو حملے میں ملوث دیکھا تاہم وہ موقع سے فرار ہوگئے اور ان کے شرمناک فعل کا کوئی وڈیو پروف نہیں تاہم اب دونوں باہر آگئے ہیں اور حملے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پولیس میں کیس درج کرائیں یا نہیں اس کا فیصلہ شیخ رشید سے بات چیت کے بعد کریں گے۔ سلیم شیخ نے کہا کہ شیخ رشید ارل کورٹ سٹیشن کے نزدیک سگار کے لئے تقریب سے باہر کھلے علاقے میں آئے تھے کہ اچانک دو افراد نے ان کے سر اور چہرے پر حملہ کردیا اطراف میں زیادہ لوگ نہیں تھے اور صرف چند افراد جانتے تھے کہ ہم سائیڈ ایگزٹ سے باہر جارہے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ حملہ طے شدہ تھا۔ ہم معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، آصف خان اور سمہ ناز نے دعویٰ کیا ہے کہ شیخ رشید مسلسل انٹرویوز کے دوران ہمارے چیئرمین بلال بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کررہے ہیں، انہیں شکر گزار ہونا چاہئے کہ ہم نے صرف انڈے استعمال کئے جو ایسے غیرمہذب سیاستدان سے نمٹنے کا برطانوی طریقہ ہے۔ انہوں نے یہ شروع کیا اور ہم نے اس کا اختتام کردیا۔ پی ٹی آئی لندن کے صدر وحید الرحمٰن نے کہا کہ میں ایسے شر پسند افراد کے شرمناک فعل کی مذمت کرتا ہوں جو سیاسی جماعت سے تعلق کا دعویٰ کرتے ہیں تاہم سیاسی بلوغت اور اخلاقیات سے عاری ہیں۔ اس فعل سے انہوں نے برطانیہ میں ساری پاکستانی کمیونٹی کو بدنام کردیا ہے۔ اس فعل کی ہر باشعور شخص کی طرف سے مذمت کی جانی چاہئے۔ شیخ رشید پر برطانیہ میں ہونے کے باوجود لندن میں بھارت کے خلاف احتجاج میں حصہ نہ لینے اور انیل مسرت کے ساتھ شاپنگ پر نکتہ چینی کی گئی ہے۔ تاہم یہ فیصلہ غور کے بعد کیا گیا تھا کہ انہوں نے شرکت نہیں کی ورنہ ایک اور تنازع اٹھ کھڑا ہوتا۔ سلیم شیخ نے تصدیق کی کہ شیخ رشید نے لندن میں احتجاج میں شرکت انٹلی جنس رپورٹ ملنے کے بعد منسوخ کی تھی کہ ان پر ریلی میں حملہ کیا جاسکتا ہے۔ ان پر حملے کے کئی منصوبے تھے۔ ہم مزید ایکشن لینے والے ہیں کیونکہ تشدد تمام لوگوں کے لئے ناقابل قبول ہے۔

تازہ ترین