• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف:محمّد حفیظ خان

صفحات: 232 ،قیمت: 400 روپے

پبلشر:ملتان انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اینڈ ریسرچ،62-B،سخی سلطان کالونی، ملتان

وَن یونٹ جس کے تحت پاکستان محض دو صوبوں پر مشتمل ایک ریاست بن گیا، پاکستان کی سیاسی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے، جس کے سبب حکم رانوں نے بیک جنبشِ قلم محکوم لسانی ثقافتوں سے ان کی تمام تر تہذیبی، تاریخی اور جغرافیائی پہچان چھین لی۔ حالاں کہ تقسیمِ ہند کے وقت مغربی پاکستان کی بہت سی ریاستوں نے محض اسی یقین دہانی پر پاکستان میں شمولیت اختیار کی کہ ان کی خود مختاری قائم رکھی جائےگی۔ مگر وِن یونٹ کے فیصلے سے صدیوں سے اس خطّے میں مقیم کروڑوں افراد شب بَھر میں اپنی شناخت کے بحران میں یوں مبتلا کیے گئے کہ زندہ رہنے کا ہنر تک بھلا بیٹھے۔ ’’ادھ ادھورے لوگ‘‘ریاست بہاول پور میں جنم لینے والے فیّاض جیسے ان بدقسمت کرداروں کی کہانی ہے، جن کی زندگی محض اس لیے کبھی نہ پوری ہونے والی خواہشوں کی بھینٹ چڑھ گئی کہ وہ تقسیمِ ہند کے مضّرات سے گزرنے کے بعد وَن یونٹ جیسی سیاسی جکڑ بندی سے آزادی اور بہاول پور صوبہ بحالی کی اُمید کے ساتھ اپنی غصب شدہ پہچان تلاشنے کے سفر پر نکلے تھے۔ یہ ناول فرضی کرداروں کے ذریعے حقیقی تاریخی تناظر میں لکھا گیا ہے اور سرائیکی کے بعد اب اُردو میں بھی شایع ہوا ہے۔

تازہ ترین