• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ایم ڈی سی کے معاملات چلانے کیلئے ایڈوائزی کمیٹی کی تشکیل

کراچی(سید محمد عسکری) وفاقی وزارت صحت نے پی ایم ڈی سی کی آرڈیننس کی سینیٹ سے توسیع نہ ملنے کے بعد پی ایم ڈی سی کے معاملات چلانے کیلئے ایڈوائزی کمیٹی تشکیل دیدی ہے تاہم اس کمیٹی میں سندھ اور کے پی کے سے صرف ایک ایک رکن کو لیا گیا ہے جب کہ بلوچستان کو تو نمائندگی نہیں ملی ، سندھ سے پرائیویٹ ادارے آغا خان کو نمائندگی ملی ہے۔ جب کہ کے پی کے سے سرکاری ادارے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو نمائندگی ملی ہے۔ دو کے سواباقی تمام اراکین کا تعلق وفاق اور پنجاب سے ہے۔ فاطمہ جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل یونیورسٹی لاھور کے پروفیسر عامر زمان خان کو ایڈوائزری کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جبکہ باقی اراکین میں لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے عامر بلال، آغاخان یونیورسٹی کراچی کے ڈاکٹر سعید حمید، آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی کے میجر جنرل سلیم احمد، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے لیفٹنٹ جنرل (ر) اظہر راشد، شفاء انٹرنیشنل اسپتال کی شہنازنواز، اسلام آباد کے اورل سرجن انیس الرحمان اور سی ایس پی کے ڈاکٹر ظفر اللہ چوہدری شامل ہیں۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کے معاملات چلانے کے لییے ایڈوائزی کمیٹی کا قیام غیر قانونی اور برا عمل ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں انھوں نے کہا کہ 1962 کے آرڈیننس کےتحت آئین پر چلتے ہوئے فوری پی ایم ڈی سی کے انتخابات کرائے جائیں انھوں نے کہا کہ پسند نا پسند کی بنیاد پرچند لوگوں کا پی ایم ڈی سی چلانا افسوسناک عمل ہے اس کا اثر میڈیکل کی تعلیم اور عوام پر پڑے گا۔ نامزدگیاں پی ایم ڈی سی کو تباہ کردیں گی انھوں کہا کہ پی ایم اے مشورے کے لیئے حاضر ہے حکومت ہم سے مشورہ کرے ہم بہتر تجاویز دیں گے۔
تازہ ترین