• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرکرم شاہ الازہریؒ کی خدمات تاریخ کا سنہری باب ہیں، مفتی زبیر تبسم

اوسلو (پ ر) جدید اور قدیم علمی نیٹ ورک کے بانی ممتاز ماہر تعلیم مفسر قرآن عظیم سیرت نگار اور ہزاروں علماء و مشائخ کے استاد حضرت ضیاء الامت پیر محمد کرم شاہ الازہری کی خدمات ہماری تاریخ کا سنہری باب ہیں۔ انہوں نے قیام پاکستان کے ٹھیک دس سال بعد بھیرہ شریف میں عظیم علمی مرکز کھولا، علم کے پیاسے اپنی علمی پیاس بجھانے کے لئے دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف میں پہنچنے لگے۔ ان خیالات کا اظہارضیاء الامت کے بائیسویں عرس کے موقع پر غوثیہ مسلم سوسائٹی کے خطیب علامہ مفتی محمد زبیر تبسم نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ درس و تدریس کے ساتھ ساتھ انھوں نے تصنیف و تالیف کا کام بھی جاری رکھا اور اس دور کی عظیم تفسیر ضیاء القرآن اور مشہور سیرت کی کتاب ضیاء النبیﷺ کی تصنیف کرکے قوم کے نوجوانوں کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیا۔ اس وقت ان کے جانشین سابق وفاقی وزیر حضرت پیر محمد امین الحسنات شاہ اس علمی نیٹ ورک کی سرپرستی فر ما رہے ہیں اور آج یہ علمی ادارہ الکرم یونیورسٹی کی صورت میں کام کر رہا ہے، یاد رہے دنیائے اسلام کی سب سے بڑی اور قدیم یونیورسٹی جامع الازہرمصر بھیرہ شریف کو پاکستان میں نمائندہ تسلیم کر چکی ہے اس وقت 100 سے زائد بھیرہ شریف کے طلباء جامعہ الازہر میں زیر تعلیم ہیں۔ بھیرہ شریف کے اس علمی نیٹ ورک سے اس وقت تین سو ادارے وابستہ ہیں جہاں پچاس ہزار کے قریب طلبہ وطالبات جدید اور قدیم علم کے زیور سے آراستہ ہو کر مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اسلام اور پاکستان کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ عرس شریف کی تقریبات تین دن تک جاری رہیں گی جس میں ملک و بیرون ملک سے لاکھوں لوگوں شرکت کریں گے جبکہ ممتاز علمی شخصیات خطاب کریں گی، مرکزی خطاب حضرت پیر محمد امین الحسنات شاہ چانسلر الکرم یونیورسٹی بھیرہ شریف کاہو گا۔
تازہ ترین