کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم تیرہ دن کے لئے پاکستان آرہی ہے۔ ہم سری لنکا کو پاکستان آنے کا ایک دھیلا بھی ادا نہیں کررہے۔ سری لنکا بغیر پیسوں کے پاکستان آرہی ہے۔ گذشتہ چند سالوں میں جتنی غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آئی ہیں ان میں سے سری لنکا کی ٹیم سب سے زیادہ وقت پاکستان میں قیام کرے گی اب کوئی جواز نہیں ہے کہ ہم ہوم سیریز بیرون ملک کھیلیں ۔پاکستان محفوظ ملک ہے ، کوئی وجہ نہیں ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی ٹیمیں نہ آئیں۔ سری لنکا کی ٹیسٹ سیریز کے بعد بنگلہ دیش کی خواتین اور انڈر 16 کرکٹ ٹیم لاہور آرہی ہے۔ جنوری میں بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم نے پاکستان آنا ہے۔ عرب امارات میں کھیلنا مہنگا سودا ہے۔ پیر کو جنگ کو انٹر ویو میں چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے حکام پاکستان آرہے ہیں۔ ایم سی سی کے حکام بھی پاکستان آنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔ غیر ملکی حکام ہماری باتوں کے بجائے حقاق پر یقین رکھتے ہیں۔ پاکستان میں سیکیورٹی حالات میں بہتری آرہی ہے۔ نومبر میں آسٹریلیا کے دورے کے دوران پلیئرز ایسوسی ایشن سے ملاقات کریں گے۔ انگلینڈ میں پلیئرز ایسوسی ایشن سے ملاقات کر چکے ہیں۔ فیکا سے مسلسل رابطہ ہے۔آئندہ سال پوری پی ایس ایل پاکستان لانا ہے۔ وسیم خان نے کہا کہ سری لنکا کے دس کھلاڑی نہیں آرہے لیکن قومی ٹیم کا پاکستان آنا بڑی بات ہے۔سب کچھ راتوں رات ٹھیک نہیں ہوگا۔ امید ہے کہ سری لنکا پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلے گی۔ بنگلہ دیش کی سیکیورٹی ٹیم بھی پاکستان آرہی ہے۔