اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ خوراک پُرکشش و جاذبِ نظر دِکھنے اور اچھی صحت کے حصول میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے، جس قدر صحت بخش غذائیں کھائیں گے، اتنا ہی زیادہ یہ رنگ و رُوپ سے جھلکے گا۔
اسی لیے تو کہتے ہیں کہ جو کھاتے ہیں وہی دکھائی دیتا ہے، اچھا کھانے کا آغاز دن کی شروعات سے ہی ہونا چاہیے۔
ایک اچھا اور بھرپور ناشتہ ناصرف صحت کو برقرار رکھتا ہے بلکہ خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے، اسی لیے ناشتے میں کھانے کے لیے ذیل میں کچھ اشیاء بتائی جا رہی ہیں، جنہیں اپنی زندگی کا حصہ بنا کر مطمئن و مسرور رہا جا سکتا ہے۔
روازنہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر سے دور رکھتا ہے، یہ محاورہ تو اب پرانا ہو گیا ہے، اب اس کی جگہ پپیتا تجویز کیا جاتا ہے۔
پپیتے کے ساتھ لیموں کا تڑکا صبح کو زبردست آغاز فراہم کرتا ہے، اس میں فائدہ مند پروٹیولائٹک (proteolytic) انزائمز ہوتے ہیں، جو ناصرف ہاضمے کے افعال کو بہتر بناتے ہیں بلکہ اپنی اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات کی وجہ سے یہ جسم میں پیدا ہونے والی جلن یا سوزش کے خلاف بھی کام کرتے ہیں، مزید برآں پپیتے کے چھلکے چہرے پر نرمی سے آہستہ آہستہ ملنے سے یہ جِلد کو قدرتی طور پر ایکسفولی ایٹ کر دے گا۔
ایکسفولی ایٹ کا مطلب ہے جلد کی سطح سے مردہ خلیات یا گندگی کو ہٹانا، تاکہ نیچے موجود صحت مند اور صاف جلد ظاہر ہو سکے۔
اگر مزیدار ناشتے کے ساتھ بھرپور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات چاہئیں تو اپنے ناشتے میں جامن شامل کر لیں، اگرچہ یہ عام طور پر ہر موسم میں دستیاب نہیں لیکن جب اس کے فائدے آپ کو پتہ چلیں گے تو آپ شد و مد سے اس کی تلاش شروع کر دیں گے۔
فروٹ چاٹ میں جامن، اسٹرابیری، شریفہ اور بادام ملا کر کھانے سے ان سب کے اندر موجود اینٹی آکسیڈنٹس جِلد کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھتے ہیں اور جِلد کو وقت سے پہلے ڈھلنے سے بچاتے ہیں، ساتھ ہی جامن میں موجود اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات، فائدہ مند منرلز کیلشیئم، وٹامن اے، فاسفورس، آئرن اور تھیامائن (thiamine) تمام تر صحت کو بھرپور بناتے ہیں، جو دمکتے چہرے سے بھی جھلکتی ہے۔
تخمِ بالنگا ناشتے میں کھانے سے ناصرف دن کو زبردست آغاز ملتا ہے بلکہ اس کے اندر موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جِلد کو تر و تازہ اور ہائیڈریٹ رکھتا ہے، اس کے علاوہ جن لوگوں کو انفلیمیشن (جِلد میں جلن یاسوزش) کا مسئلہ یعنی ایکنی اور ایکزیما ہو، ان کے لیے یہ زبردست بوسٹر کا کام کرتا ہے۔
تخمِ بالنگا میں سلیکا بھی ہوتا ہے جو مربوط ٹشوز یعنی عضلات کی بناوٹ میں کردار ادا کرتا ہے، اسی لیے یہ بالوں، جِلد اور ناخنوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
دنیا بھر میں ناشتے میں انڈوں کا استعمال بہت مرغوب سمجھا جاتا ہے اور ہر کوئی اس سے طرح طرح کی ریسیپی سے بنا کر لطف اُٹھاتا ہے تاہم جو انڈوں کا ناشتہ نہیں کرتا تو اسے یہ فوراً شروع کر دینا چاہیے۔
انڈوں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے مختلف قسم کے ناشتے بن سکتے ہیں، غذائیت کی بات کریں تو انڈے پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں اور صبح کے وقت انڈوں سے حاصل ہونے والا پروٹین دن بھر کے بلڈ شوگر لیول کو نارمل سطح پر برقرار رکھتا ہے اور یہ ہارمونز پر منفی اثرنہیں ڈالتا، یہ کولاجن پیدا کرنے کے عمل میں بھی تیزی لاتے ہیں، جو جِلد کو جواں رکھنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ انڈے وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ بھی ہیں۔
ریڈ اسموتھیز میں لال غذائیں جیسے کہ تربوز اور چقند ر شامل ہوتے ہیں، چقندر فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جس میں کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں۔
½ کپ اِسکمڈ ملک، ½ کپ گریک یوگرڈ، 1 کپ کٹا ہوا تربوز اور 1 سلائس چقندر ملا کر انہیں بلینڈ کر لیں۔
چقندر کا ذائقہ چونکہ اکثر لوگوں کو اچھا نہیں لگتا، اسی لیے تربوز شامل کرنے سے چقندر کا ذائقہ دب جاتا ہے اور ایک مزیدار اسموتھی نوش کرنے کو مل جاتی ہے۔
چقندر کے استعمال سے خون کے سرخ خلیوں میں اضافہ ہوتا ہے، خون پتلا ہوتا ہے اور اس کے دورانیے میں اعتدال آتا ہے، جس کی وجہ سے بلڈ پریشر کنٹرول میں اور انسان صحت مند رہتا ہے۔