ناروے میں مقیم پاکستان پیپلز پارٹی کے کہنہ مشق رہنماء اور پیپلز پارٹی ناروے کے جنرل سیکریٹری مرزا محمد ذوالفقار گذشتہ شام دارالحکومت اوسلو کے ایک اسپتال میں 67 سال کی عمر میں دارفانی سے کوچ کرگئے۔
مرحوم سانس کی تکلیف کی وجہ سے پانچ ہفتوں سے اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل تھے۔
ابتدائی طور پر وہ ستمبر کے اوائل میں ایک معمولی آپریشن کے لیے اسپتال آئے لیکن اس دوران انہیں سانس کی تکلیف شروع ہوگئی اور گذشتہ روز اس تکلیف کی شدت کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔
مرحوم کے غم زدگان میں والدہ، زوجہ، دوبیٹے، دوبیٹیاں، ایک بھائی اور دیگر عزیز، دوست و احباب شامل ہیں۔
مرحوم کی نمازِ جنازہ جمعے کے روز اوسلو کی مرکزی مسجد جماعت اہل سنت میں ادا کی جائے گی، جس کے بعد مرحوم کی میت ہفتے کے روز پاکستان لے جائی جائے گی جہاں اتوار کے روز مرحوم کی تدفین ان کے آبائی گاؤں ڈھوک مغلاں تحصیل گجرخان میں ہوگی۔
اس کے علاوہ بدھ اور جمعرات کو مسجد مونٹسرود اوسلو میں شام 6 بجے سے رات 10 بجے تک مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی ہوگی۔
مرزا ذوالفقار جن کا بنیادی طور پر تعلق گجر خان کے گاؤں ڈھوک مغلاں سے تھا، وہ کالج کے زمانے سے ہی پیپلزپارٹی سے وابستہ ہوگئے تھے۔
وہ ستر کی دہائی میں بہتر معاش کی تلاش میں ناروے آگئے تھے، مرحوم کا پاکستان اور ناروے میں وسیع حلقہ احباب تھا اور وہ کمیونٹی میں ایک ملنسار اور ہمدرد انسان کی حیثیت سے پہچانے جاتے تھے۔
مرحوم مرزا ذوالفقار کے ایک دیرینہ ساتھی اور پیپلز پارٹی ناروے کے رہنماء جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ مرحوم مرزا ذوالفقار اور وہ پہلی دفعہ ذوالفقار علی بھٹو سے ساٹھ کی دہائی کے آخر میں اس وقت ملے تھے جب پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی گجرخان کے دورے پر آئے اور اس کے بعد دوسری اور بھرپور ملاقات ستر کی دہائی میں اس وقت ہوئی جب شہید بھٹو وزیراعظم بننے کے بعد سویڈن کے دورے پر آئے تھے۔
اس کے علاوہ جب شہید محترمہ بے نظیر بھٹو مئی 2007ء میں اپنی شہادت سے چند ماہ قبل ناروے تشریف لائیں تو مرزا ذوالفقار اور ان کے ساتھیوں نے محترمہ کا شاندار استقبال کیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ جب مرزا ذوالفقار اسپتال میں داخل ہوئے تو پیپلز پارٹی کے پنجاب کے صدر قمرالزمان کائرہ جو ان دنوں ناروے کے دورے پر تھے، پیپلز پارٹی ناروے کے صدر چوہدری جہانگیرنواز گلیانہ کے ہمراہ خصوصی طور پر مرحوم کی عیادت کے لیے اسپتال گئے اور ان کی خیریت دریافت کی تھی۔
مرحوم ناروے اور پاکستان میں اس وقت سماجی خدمات انجام دینے والی تنظیم اسلام آباد۔راولپنڈی ویلفیئرسوسائٹی ناروے کے بھی صدر تھے۔
ان کا اس تنظیم کو بنانے میں بھی کردار بہت اہم تھا اور اس کے علاوہ انہوں نے انفرادی حیثیت سے بھی اپنی زندگی میں بہت سے مستحق لوگوں کی مدد کی، مرزا ذوالفقار کی وفات سے نارویجن پاکستانیوں کو بہت دکھ اور افسوس ہوا ہے۔
ان کی وفات کے فوراً بعد اوسلو میں نارویجن پاکستانی کمیونٹی میں فضا سوگوار ہے اور گذشتہ شام سے ہی لوگ تعزیت کے لیے ان کے خاندان اور دوستوں سے رابطہ میں ہیں۔