• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: یشب تمنا۔۔۔لوٹن
لوٹن میں سیاسی سرگرمیاں تو سارا سال ہی جاری رہتی ہیں لیکن کبھی کبھی فضا کو ذرا تبدیل کرنے کے لئے ادبی پروگرام بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔ یہاں کی سب سے مقبول ادبی تنظیم حلقہ ارباب ذوق ہے۔ اس تنظیم کے سرپرست اعلیٰ برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن قربان حسین چوہدری ہیں لیکن اس کے روح رواں اور منتظم سید حسین شہید سرور ہیں ۔ وہ خود بھی اعلیٰ شعری ذوق رکھتے ہیں اور ادبی پروگرام اس سلیقے سے کرتے ہیں کہ مہمان شاعر اور ادیب ہی نہیں ان کے پروگرام میں شامل ہونے والے بھی خوش ہو جاتے ہیں۔ کئی ماہ سے ان کا اصرار تھا کہ ان کے پروگرام میں شامل ہوا جائے۔ اس برس انھوں نےپروگرام کے لئے لوٹن سٹی کونسل کے ٹاؤن ہال کا انتخاب کیا تھا ۔پروگرام کی صدارت سمیرا شاہد نے کی، مہمان خصوصی خاکسار تھا جب کہ لوٹن کے میئر کونسلر طاہر ملک نے ذاتی حیثیت میں نہ صرف اس تقریب میں شرکت کی بلکہ پروگرام کے آخر تک موجود بھی رہے اور پروگرام کے بعد انھوں نے مجھے اور چند دیگر مہمان شعرا کو اپنے دفتر آنے کی دعوت دی اور میئر آفس کی وزٹ بک میں اپنے تاثرات درج کرنے کی درخواست بھی کی۔ اس سیاسی اور ادبی تقریب میں لوٹن شہر کے تقریباً تمام پاکستانی، کشمیری کونسلرز نے شرکت کی اور بعض کونسلرز نے اپنے تاثرات کا اظہار بھی کیا۔تقریب کا آغاز علامہ اعجاز احمد کی تلاوت کلام پاک،راجہ عجائب خان کی نعت رسول مقبول ﷺ اور خواجہ زاہد نے قومی ترانے سے کیا۔محفل سے صدر سمیرا شاہد، لارڈ قربان حسین، یشب تمنا ،میئر کونسلر طاہر ملک، ڈاکٹر یاسین رحمان، کونسلر جویریا حسین، نو منتخب کونسلر آصف مسعود، کونسلر کاشف چوہدری، شبیر حسین ملک، جہانگیر پوٹھی، حاجی قربان حسین چوہدری، سابق میئر مسعود اختر چوہدری اور طارق بٹ نے خطاب کیا۔ میں نے اپنی شاعری پییش کرنے سے پیشتر سامعین سے درخواست کی کہ وہ اپنے علاقے کی لائبریری سے اردو کی کتابیں ضرور جاری کرایا کریں تاکہ کونسل کو یہ بہانہ نہ مل سکے کہ اردو کتابیں پڑھی نہیں جاتیں اس لئے مزید اردو کتابوں کی ضرورت نہیں۔ اس کے ساتھ ہی میں نے میئر کونسلر طاہر ملک اور دوسرے کونسلرز سے بھی درخواست کی کہ برطانیہ میں اردو میں لکھی جانے والی کتابوں کی اپنی مقامی لائبریریز میں موجودگی کے لئے در پیش مشکلات کا حل تلاش کریں۔ میری اس درخواست پر بہت سے کونسلرز حضرات نے اپنے تعاون کا یقین دلایا۔ اس کے بعد میں نے اپنی چند نظمیں اور غزلیں پیش کیں ۔میرے علاوہ نوجوان شعرا طارق اسجد قریشی، سیدہ منور کوثر ، ڈاکٹر صفدر سعید کے علاوہ مقامی شعرا نے بھی اپنے کلام پیش کئے۔تقریب میں شامل مہمان شعرا اور دوسرے بہت سے احباب کو حلقہ ارباب ذوق لوٹن کی جانب سے یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔ محفل کی ایک خوبصورت بات یہ تھی کہ مقررین کی تعداد زیادہ تھی اور وقت کم تھا لیکن اسٹیج سیکریڑی کے فرائض انجام دیتے ہوئے سید حسین شہید سرور نے نہ صرف ہر شخص کو وقت دیا بلکہ اسے وقت پر اپنی بات ختم کرنے کی درخواست اس محبت اور سلیقے سے کی کہ شاید ہی کسی مقرر نے ایک دو منٹ سے زیادہ وقت لیا ہو۔ پروگرام منتظم سید حسین شہید سرور کے شکریے کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔
تازہ ترین