• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ششم کلاس کے 34.3فیصد بچے موٹاپے کا شکار

سٹیورڈ(مریم فیصل) کلاس ششم (6) کے مجموعی طور پر 34.3 فیصدبچے موٹاپے کا شکار ہیں۔پرائمری اسکول ختم کرنے والے بچوں میں شدید موٹاپا ہونا اپنی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ این ایچ ایس کے تازہ ترین اعدادو شمار ’’جو اسکول کے بچوں کا قد اور وزن ناپا جانے کے پروگرام کی مدد سے حاصل کئے گئے‘‘ کے مطابق برطانیہ بھر میں بچوں کا وزن قد اور عمر کے لحاظ سے زیادہ بڑھنے لگا ہے۔ ان اعدادو شمار کے مطابق چھٹی جماعت کے4.4 فیصد بچے شدید موٹاپے کا شکار ہیں۔ پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے مطابق شدید موٹاپے کے شکار بچوں میں ہارٹ کی بیماریوں کے علاوہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس نئے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق ریسپشن کلاس کے بچے جو صرف چار یا پانچ سال کے ہوتے ہیں ان میں بھی اکثریت موٹاپے کا شکار ہوتی ہے۔ چھٹی جماعت کے لڑکے لڑکیوں سے زیادہ موٹاپے کا شکار پائے گئے۔ یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب چیف میڈیکل آفیسر نے پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے پینے پر پابندی لگانے اور شوگری اشیاء پر ٹیکس عائد کرنے کے پروگرام کے ایکسٹیشن کا کہا ہے۔ ڈیٹا یہ بھی ظاہرکر رہا ہے کہ محروم علاقوں کے بچوں میں زیادہ موٹاپا ہونے لگا ہے با نسبت کم محروم علاقوں کے بچوں کے، اور اس گیپ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔
تازہ ترین