• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فن موسیقی کی دنیا کا ایک اور درخشندہ باب بند ہوگیا

پشاور ( وقائع نگار )فن موسیقی کی دنیا کا ایک اور درخشندہ باب بند ہوگیا کوٹھا صوابی سے تعلق رکھنے والے معروف کلارنٹ نواز اور شہنائی نواز استادضمیر اللہ64 سال کی عمر میں اس جہان فانی سے کوچ کرگئے انکی نمازجنازہ کوٹھا صوابی میں ادا کی گئی اور بعدازاں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیا مرحوم کی رسم قل آج بروز جمعرات کوٹھا صوابی میں ادا کی جائیگی مرحوم نے ایک بیوہ ٗدو بیٹے ٗپانچ بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہے مرحوم استاد ضمیر اللہ نے بچپن ہی میں موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا اور شہنائی بجانا شروع کی اور اسکے بعد کلارنٹ بجانا شروع کیا انتہائی کم عرصہ میں شہنائی اور کلارنٹ میں نام کمایا انہوں نے کافی کم عرصہ میں موسیقی کی دنیا میں نام کمایا انکی ان خدمات کے صلہ میں محکمہ ثقافت خیبر پختونخوا نے انہیں ثقافت کے زندہ امین ایوارڈسے بھی نوازا ان کی ٹی وی ٗریڈیو ٗ فلم کیلئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں انہوںنے 45 سال سے زائد فن موسیقی کی خدمت کی اور ہر محفل کی رونق رہے انکے بغیر موسیقی کی رونقیں اکثر پھیکی رہتی صوبے کی فنکار وہنرمند برادری نے استاد ضمیر اللہ کی وفات پر دلی افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ استاد ضمیر اللہ کی وفات سے پشتو موسیقی کا ایک درخشندہ باب بند ہوگیا ہے انہوں نے شہنائی کے حوالے سے کافی نام کمایا اور شہنائی و کلارنٹ کے استاد رہے انکی پشتو موسیقی کیلئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا استاد ضمیر اللہ انتہائی ملنسار وشفیق انسان تھے۔
تازہ ترین