• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

FATF، پاکستان فروری تک گرے لسٹ میں رہے گا، بلیک لسٹ میں ڈلوانے کی بھارتی کوششیں ناکام

پیرس (خبرایجنسیاں) پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈلوانے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) نے اسلام آباد کو آئندہ 4 ماہ کا وقت دیتے ہوئے کہا ہےکہ فروری 2020تک پاکستان ʼگرے لسٹ‘ میں ہی رہے گا۔ 

پیرس میں ایف اے ٹی ایف کا اجلاس، پاکستان فروری تک گرے لسٹ میں رہے گا


عالمی ادارے کی چینی صدر نے کہا ہے کہ پاکستان کو ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، اسلام آباد ایکشن پلان کو تیزی سے پورا کرے، منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کا مکمل خاتمہ کیا جائے، 4 ماہ بعد دوبارہ جائزہ اجلاس ہوگا، موثر اور نمایاں پیش رفت نہ کی تو کارروائی ہوگی، اجلاس کے دوران فیصلہ کیاگیا کہ پاکستان نے 27ایکشن نکات میں سے بڑے پیمانے پر صرف 5پر عمل کیا، باقی ایکشن پلان پر پیش رفت کی سطح مختلف ہیں ادھر پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے عزم کا دوبارہ اظہار کیاہے۔

تفصیلات کےمطابق پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے اختتام پر ٹاسک فورس کے صدر شیانگ من لو نے پریس کانفرنس کی اور اس بات کے بارے میں بتایا کہ پاکستان کو مزید 4ماہ کے لیے اسی فہرست میں رکھا جائے گا، ادھر بھارت کی جانب سے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی ʼبلیک لسٹ‘ میں شامل کرانے کی کوششیں کی گئی تھیں لیکن یہ تمام کوششیں ناکام ہوگئیں اور ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی رکھا۔

ایف اے ٹی ایف کے بیان کے مطابق اسلام آباد کو ہدایت کی گئی وہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مکمل خاتمے کے لیے مزید اقدامات کرے۔ پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کے اقدامات پر فروری 2020 میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، ʼایف اے ٹی ایف پاکستان پر زور دیتا ہے کہ وہ فروری 2020 تک اپنے مکمل ایکشن پلان کو تیزی سے پورا کرے، ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اگر اس نے آئندہ اجلاس تک اپنے ایکشن پر مکمل طریقے سے موثر اور نمایاں پیش رفت نہ کی تو ایف اے ٹی ایف کارروائی کرے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ ʼجون 2018 سے جب پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے خاتمے (سی ٹی ایف) کو مضبوط بنانے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق خامیوں کو دور کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف اور ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا جس کے بعد سے پاکستان نے اے ایم ایل/ سی ایف ٹی سے متعلق کافی پیش رفت کی۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان نے اپنے ایکشن پلان اور اے ایم ایل/ سی ایف ٹی اصلاحات پر عملدرآمد کرنے کے لیے اپنے سیاسی عزم کا اعادہ کیا۔ ایف اے ٹی ایف کے مطابق ʼپاکستان کو اسٹرٹیجک خامیوں کو دور کرنے کے لیے اس کے ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رکھنا چاہیے۔ تاہم ʼحالیہ بہتریوں کو تسلیم کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے خطرات کو دور کرنے سے متعلق پیش رفت میں مجموعی کمی پر تشویش کا اظہار کیا، جس میں پاکستان کے بین الاقوامی ٹیرر فنانسنگ خطرات کو سمجھنے میں کافی حد تک فہم کا مظاہرہ کرنے میں باقی رہنے والی خامیاں بھی شامل ہیں۔

ساتھ ہی اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ʼپاکستان نے اب تک 27ایکشن نکات میں سے بڑے پیمانے پر صرف 5پر عمل کیا جبکہ باقی ایکشن پلان پر کی گئی پیش رفت کی سطح مختلف ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کی وزارت خزانہ کی جانب سے اس اعلان کے بعد بیان جاری کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے عزم کا دوبارہ اظہار کرتا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 13سے 18اکتوبر 2019تک پیرس میں ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن محمد حماد اظہر نے کی۔

تازہ ترین