• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شکیرا کی زندگی کا ’تاریک ترین‘ لمحہ کونسا تھا؟

دنیا بھر میں مشہور کولمبیا کی نامور گلوکارہ شکیرا نے اپنی زندگی کے ’سیاہ ترین‘ لمحے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کی آواز کا جانا اُن کے لیے سب سے زیادہ پریشان کن بات تھی۔

شکیرا کی زندگی کا ’تاریک ترین‘ لمحہ کونسا تھا؟


میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا کی سپر اسٹار، گلوکارہ شکیرا کا کہنا ہے کہ وہ دو سال قبل عارضی طور پر اپنی آواز سے محروم ہوگئی تھیں، اس خبر کا ملنا اُن کی زندگی کا ’سیاہ ترین لمحہ‘ تھا جس نے انہیں شدید متاثر کیا۔

تین مرتبہ گریمی ایوارڈ اپنے نام کرنے والی گلوکارہ نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ نومبر 2017 میں اُن پر انکشاف ہوا تھا کہ انہیں ’نکسیر‘ نامی بیماری لاحق ہے، اس بیماری میں ناک سے خون آتا ہے اور اُن کی آواز بھی غائب ہوگئی تھی۔ شیکرا پر یہ خبر پہاڑ بن کر ٹوٹی کیونکہ اُن کے لیے آواز ہی سب کچھ تھی۔

شکیرا نے کہا کہ جب آپ کے پاس سب کچھ موجود ہو تو آپ اُن چیزوں کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھتے جبکہ مجھے اپنی آواز پر فخر تھا، میری آواز میری شناخت تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سوچتی تھی کہ ایک دن میں بہت سی چیزوں سے دور ہوجائوں گی، اپنی جوانی کھودوں گی، اپنی خوبصورتی سے محروم ہوجائوں گی اور یہاں تک کہ ایک دن اپنے دوستوں کو بھی کھو دوں گی۔ لیکن میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ میں اپنی آواز بھی کھوسکتی ہوں۔

شکیرا نے بتایا کہ جب تک اُنہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ دوبارہ گانا گا سکیں گی یا نہیں تو وہ وقت اُن کی زندگی کا سب سے ’تاریک ترین‘ لمحہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس کو ’معزہ‘ کہوں گی کہ میری آواز قدرتی طور پر ٹھیک ہوگئی، بغیر کسی سرجری کے جبکہ ڈاکٹروں نے انہیں سرجری کا کہا تھا۔ پھر 2018 میں انہوں نے کامیاب کانسرٹ کیا۔

تازہ ترین