• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی سپریم کورٹ بابری مسجد کیس کا فیصلہ آج سنائے گی

بھارتی سپریم کورٹ ایودھیا میں بابری مسجد اور رام مندر کے طویل تنازع کا فیصلہ آج سنائے گی۔

بھارتی سپریم کورٹ بابری مسجد کیس کا فیصلہ آج سنائے گی


فیصلے سے قبل ایودھیا سمیت پورے ملک میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ ہندو اور مسلم تنظیموں نے سب سے عدالتی فیصلے کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے ۔

سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کی سماعت 16 اکتوبر 2019 کو مکمل کی تھی ۔ چیف جسٹس رنجن گوگئی کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ آج مندر مسجد کے اس طویل تنازع کا فیصلہ سنائے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پانچوں جج ایک ایک کر کے اپنا فیصلہ پڑھ کر سنائیں گے۔ 

جسٹس نذیر اس بینچ میں واحد مسلمان جج ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

ایودھیا میں دفعہ 144 نافذ کرکے متنازع مقام سمیت اہم عبادت گاہوں کی حفاظت کے لیے سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے جبکہ کئی مقامات پر انسداد دہشت گردی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔

ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کی تھی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مسجد کی تعمیر سے پہلے یہاں ایک مندر تھا۔

مسجد کی شہادت کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ میں کیس چلا۔ ہائی کورٹ نے 30 ستمبر 2010 کو اپنے فیصلے میں کہا کہ ایودھیا کی دو اعشاریہ سات ایکڑ زمین کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے۔ ایک تہائی زمین رام لِلا مندر کے پاس جائے گی، ایک تہائی سُنّی وقف بورڈ کو اور باقی کی ایک تہائی زمین نرموہی اکھاڑے کو ملے گی۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں 14 اپیلیں دائر کی گئیں جن پر فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

تازہ ترین