• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج

خیبر پختونخوا اسمبلی میں ضم شدہ اضلاع کی معدنیات کو سرکاری ملکیت قرار دینے اور بلدیات سے متعلق ترمیمی بل بحث کے بغیر منظور ہونے پر اپوزیشن اراکین سراپا احتجاج بن گئے۔

اراکین نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں، اپوزیشن اراکین نے سی ایم ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس اسپیکر مشتاق غنی کے زیر صدارت ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔

اجلاس کے دوران صوبائی وزراء نےپناہ گاہ بل، مسلم فیملی لاء ترمیمی بل، معدنیات اور بلدیات ترمیمی بل سمیت کل 4 بل پیش کئے، جن میں سے دو بلز کو بحث کے بغیر پاس کرنے پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔

اپوزیشن اراکین نے صوبائی اسمبلی کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے بھی اپنا احتجاج رکارڈ کرایا، اپوزیشن نے حکومت پر قانون سازی میں نظر انداز کرنے کا الزام لگایا، صوبائی وزراء اپوزیشن کو منانے پہنچ گئے اور ان کو مذاکرات کی دعوت دی۔

اپوزیشن ارکان نے فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے اور احتجاج میں شدت لانے کا اعلان کر دیا ہے۔

تازہ ترین