• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
, ,

ٹرمپ پر امریکا میں ہواوے کے ساتھ کام کرنے کے لائسنس کی تجدید روکنے کا دباؤ

ٹرمپ پر امریکا میں ہواوے کے ساتھ کام کرنے کے لائسنس کی تجدید روکنے کا دباؤ


امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو چینی کمپنی ہواوے کے لائسنس میں 90 روز کی توسیع کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا جبکہ ان پر سینیٹرز کی جانب سے لائنسنس فوری منسوخ کرنے کا دباؤ ہے۔

چینی کمپنی کا لائسنس منسوخ کرنے سے متعلق 2 جماعتوں کے 15 سینیٹرز نے امریکی صدر کو خط لکھ کر دوبارہ پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے ہواوے کے لائسنس میں توسیع کرتے ہوئے امریکی کمپنیوں کو چینی ٹیلی کام کمپنی کے ساتھ مزید 90 روز تک کام کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

مزید پڑھیں: ہواوے کو امریکا سے مزید 90 روز کی مہلت مل گئی

اس اجازت کا اعلان امریکا کے سیکریٹری کامرس ولبر روس نے اپنے ایک بیان میں کیا۔

ادھر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے خط میں امریکی سینیٹرز کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو لائسنس کی تجدید کا عمل روکنا چاہیے اور کانگریس میں ایک رپورٹ کی جانی چاہیے جس میں یہ واضح کیا جائے کہ اس اجازت سے امریکا کی قومی سلامتی کو خطرہ تو نہیں۔

اس خط پر امریکی سینیٹ ڈیموکریٹس کے لیڈر چک شومر اور ریپبلکن کے سینیٹر ٹام کاٹن کے دستخط بھی موجود ہیں۔

اس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ کسی بھی لائسنس کی تجدید سے قبل کانگریس کے لیڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔

مزید پڑھیں: ہواوے کا ملازمین میں 44 ارب بانٹنے کا اعلان

ایک امریکی حکام کا کہنا ہے  کہ ہواوے کے ساتھ کام کرنے کے لیے 300 امریکی کمپنیوں کی درخواستیں موصول ہوئیں تھیں، جن میں سے تقریباً آدھی درخواستوں کو پروسیس کرلیا گیا ہے۔

سینیٹرز کے اس خط میں متنبہ کیا گیا ہے کہ لائنسنس کی تجدید کی وجہ سے ہواوے کو ایک مرتبہ پھر امریکی ٹیلی کمیونیکیشن انفرا اسٹرکچر اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے کی اجازت مل جائے گی۔ 

امریکی حکام کا ماننا ہے کہ ہواوے کے آلات بالخصوص فائیو جی نیٹ ورک امریکا کے لیے سیکیورٹی رسک ہے کیونکہ اس کمپنی کے چینی حکومت کے ساتھ قریبی مراسم ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی میں امریکی کمپنیوں پر چینی کمپنی ہواوے کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

اس پابندی سے متعلق واشنگٹن نے موقف اپنایا تھا کہ ہواوے نے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی تھی اور اس کے خلاف تحقیقات روکنے کی بھی کوشش کی تھی۔

ادھر ہواوے متعدد مرتبہ امریکی حکام کے اس دعوے کو مسترد کرچکی ہے اور اس کا ہمیشہ سے یہی کہنا ہے کہ کمپنی کے معاملات میں چینی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین
تازہ ترین