• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیشت کو درپیش مشکلات ابھی ختم نہیں ہوئیں، حفیظ شیخ

معیشت کو درپیش مشکلات ابھی ختم نہیں ہوئیں، حفیظ شیخ


مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ سخت اقدامات کے بعد معیشت کی صورتحال میں بہتری آئی ہے لیکن ابھی معیشت کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے کردہ معاشی اہداف کو پورا کیا جائے گا، اقتصادی فیصلہ سازی میں صوبوں کا کردار بڑھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک میں روڈ نیٹ ورک اور ریلوے نظام کو بہتر اور جدید بنانا شامل ہے، انفراسٹرا کچرمیں دیگرممالک کی شمولیت سے سی پیک کی کامیابی زیادہ ہوگی۔

مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی ہوئی اور سرمایہ کاری بڑھی ہے لیکن اس کے باوجود معیشت کو درپیش مشکل ابھی ختم نہیں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھاکہ 16 ماہ معیشت کودرست راہ پرگامزن کرنےمیں لگے ،صورت حال سنبھالنے کیلئے سخت فیصلے کیے ، نان ٹیکس ذرائع سے وسائل بڑھانے پر توجہ دے رہے ہیں۔

عبدالحفیظ شیخ نے یہ بھی کہاکہ سرمایہ کار نجکاری کے پروگرام کی طرف متوجہ ہوئے ہیں جبکہ حکومت ریونیو بڑھانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ ترقیاتی منصوبے چلیں،ابتدائی 4 ماہ کےدوران ریونیو میں 16 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ گزشتہ کئی ماہ سےبہتر کارکردگی دکھا رہی ہے، جو پاکستان کی معیشت پر اعتماد کا ایک اشارہ ہے۔

مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ مارکیٹ فورسز کی طرف سے شرح مبادلہ کا تعین کرنے سے استحکام ہے، جو پاکستان کی ترقی کے لئے دیرپا فیصلے کرنے میں مدد گار ثابت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ بین الااقوامی برادری نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا شروع کر دی ہے، گزشتہ چند ماہ میں بین الااقومی سرمایہ کاروں نے بانڈز میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

تقریب سے سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اخترنے کہاکہ سماجی اورمعاشی ترقی کیلئے انفراسٹرااکچر بنیادی حیثیت رکھتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے پاکستان کو جی ڈی پی کا8 فیصد سے زائد انفراسٹراکچر کے منصوبوں پر خرچ کرنا چاہئے۔

تازہ ترین