• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:سید علی جیلانی۔۔سوئٹزر لینڈ
جب اللہ تعالیٰ کسی انسان کو اپنا محبوب بندہ بناتا ہے تو اس میں بے انتہا خوبیاں عطا کرتا ہے۔ ولیوں کے سردار حضرت غوث الاعظم ؒکی ذات بابرکات جامع کمالات ہے، علم و فضل ،تقویٰ و پرہیز گاری، طہارت و پاکیزگی غرض وہ کون سی خوبی ہے جو آپؒ کی ذات میں موجود نہیں تھی۔ آپؒ کی ولادت باسعادت 470ھ کو قصبہ جیلانی بغداد میں ہوئی، آپؒ والد کی طرف سے حسنی اور والدہ کی جانب سے حسینی سید ہیں۔ آپؒ کی ولادت سے قبل آپؒ کے والد حضرت ابو صالح سید موسیٰ جنگی دوست نے خواب میں شافع محشر حضرت سید محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اے ابو صالح اللہ تعالیٰ نے تمہیں ایسا فرزند عطا فرمایاہے جو ولی ہے ،وہ میرا بیٹا ہے، میرا اور اللہ کا محبوب ہے اور عنقریب اس کی اولیاء اللہ میں وہ شان ہوگی جو انبیاء کرام میں میری شان ہے۔ ابتدائی تعلیم اپنے نانا حضرت شیخ عبداللہ صومعی سے حاصل کی ۔آپؒ کو بچپن سے علم حاصل کرنے کا شوق تھا ،آپؒ نے اٹھارہ سال کی عمر میں والدہ محترمہ سے اجازت لے کر بغداد کا رخ کیا ۔زمانہ طالب علمی میں آپؒ کو بڑی تکلیفیں اٹھانی پڑیں لیکن آپ ؒنےبڑی استقامت کے ساتھ تمام مشکلات کا مقابلہ کیا۔ آپؒ کے استاد محترم حضرت شیخ ابوسعید مبارک نے آپؒ کو تعلیم کے عروج پر فائز کرکے مدرسہ آپؒ کے حوالے کردیا۔ آپؒ مسند رشدوہدایت، درس و تدریس پر رونق افروز ہوئے تو بڑے بڑے علماء کرام آپؒ کے سامنے زانوئےتلمز طے کرتے نظر آئے ،بہت جلد آپؒ کی شہرت بغداد میں پھیل گئی۔ حضرت شیخ عبدالقادر درس و تدریس اور وعظ و ارشاد کے ساتھ ساتھ فتویٰ نویسی بھی فرماتے تھے، دیگر علوم کی طرح علم فقہ میں بھی مہارت رکھتے تھے آپؒ کے صاحبزادے حضرت سید عبدالوہاب فرماتے ہیں آپؒ نے 33سال درس و تدریس اور فتویٰ نویسی کے فرائض انجام دیئے۔ آپ شیخ وقت، اپنے زمانے کے سب سے بڑے علامہ، مشائخ کے بادشاہ اور اہل طریقت کے شہنشاہ تھے۔ آپؒ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس منصب پر فائز کئے گئے تھے جیسا کہ آپؒ کا ارشاد ہے ’’میرا قدم تمام اولیاء کی گردنوں پر ہے‘‘ حضرت عبدالقادر جیلانی فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عبدالقادر تم لوگوں کو گمراہی سے بچانے کے لئے وعظ کیوں نہیں کہتے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں عجمی ہوں اس لئے عرب کے فصحاء کے سامنے کیسے وعظ کروں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنا منہ کھولو پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے منہ میں سات مرتبہ اپنا لعاب دھن ڈالا اور فرمایا جائو اور لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے راستے کی طرف بلائو، بعد ظہر جب آپؒ نے وعظ کا ارادہ کیا تو کچھ جھجھک محسوس ہوئی، حالت کشف میں دیکھا کہ سیدنا علی کرم اللہ وجہہ سامنے موجود ہیں اور فرما رہے ہیں منہ کھولو آپؒ نے منہ کھولا تو باب علم و حکمت نے اپنا لعاب چھ بار آپؒ کے منہ میں ڈالا بعد میں جب آپؒ نے خطاب کیا تو فصحائے عرب کی فصاحت و بلاغت کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ حضرت شیخ عبدالحق محدث دھلوی فرماتے ہیں ’’اگر دوسرے لوگ قطب ہیں تو یہ قطب الاقطاب ہیں، اگر دوسرے لوگ سلطان ہیں تو یہ شہنشاہ سلاطین ہیں۔ آپ اپنے مکتوب میں فرماتے ہیں ’’اے عزیز کیا تم آخرت کو چھوڑ کر دنیاوی زندگی پر راضی ہوگئے ہو تمہیں نہیں معلوم کہ جو شخص دنیا میں اندھا رہا وہ آخرت میں بھی اندھا رہے گا کیا تجھے یہ خبر نہیں کہ حساب قریب آگیا ہے اور لوگ غفلت میں پڑے ہیں اور کیا تو نہیں جانتا کہ جو دنیا کی کھیتی چاہتا ہے اللہ اسے عطا کردیتا ہے اور اسے آخرت میں کچھ نہیں ملتا آخر تو کب تک بھٹکتا رہے گا اب تجھے چاہئے کہ توبہ کرلے اور اللہ کی طرف رجوع کرلے جو زمین و آسمان کا پیدا کرنے والا ہے جو مہربان ہے اور اپنے بندوں کی توبہ قبول کرنے والا ہے۔ اگر تم نے قرآن اور علم دین پر عمل نہ کیا تو یہ تمہارے خلاف دلیل بنیں گے جب تم علماء کرام کے پاس آئو اور ان کی بتائی ہوئی دینی تعلیمات قبول نہ کرو تو تمہارا ان کے پاس آنا بھی تم پر حجت بنے گا اس کاگناہ تم پر ایسا ہی ہوگا جیسا کہ تم رسول کی بارگاہ میں آئے اور ان کا کہنا نہ مانتے۔ ایک مرتبہ آپؒ نے ارشاد فرمایا ’’اصل عیش تو آخرت ہی کا عیش ہے اپنی آرزوئیں کم کرو زُھد حاصل ہوگا کیونکہ ٓسل زُھد آرزئوں کا کم کرنا ہے برے دوستوں کو چھوڑ دو اپنا تعلق نیک لوگوں سے جوڑ لو اگر تمہارے رشتے دار بھی برے ہیں تو ان سے قطع تعلق کرلو۔ حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی فرماتے ہیں کہ شیخ عبدالقادر جیلانی ایک باکمال اور طریقت کے بادشاہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپؒ کو قطبیت کبریٰ اور ولایت عظیمہ کا مرتبہ عطا فرمایا۔ حضرت عبدالقادر جیلانیؒ کی زندگی ہمارے لئے قیامت تک ایک مثال ہے، ان کے اقوال ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، ان کا عمل و کردار ہمارے لئے ایک راستہ ہے جس پر چل کر ہم فلاح پاسکتے ہیں۔
تازہ ترین