• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے 22 جوابات پر مشتمل رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھجوادی

پاکستان نے 22 سوالوں کے جوابات پر مشتمل رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف ) کو بھجوادی ہے۔

رپورٹ وزارت خارجہ، داخلہ، خزانہ، ایس ای سی پی اور ایف ایم یو نے تیار کی ہے، کل 27 میں سے 5 سوالات پر ایف اے ٹی ایف پاکستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کر چکی ہے۔

پاکستان کے جواب پر مزید سوالات اٹھنے کی صورت میں پاکستان 20 دسمبر سے پہلے ان کے جوابات دینے کا پابند ہے، ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس 21 جنوری کو چین کے دارلحکومت بیجنگ میں ہوگا۔

پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے یا نہ نکالنے کے بارے میں حتمی اجلاس فروری میں پیرس میں ہوگا۔

ایف اے ٹی ایف کو بھجوائی جانے والی رپورٹ میں اقوام متحدہ کی طرف سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں کے خلاف کارروائی اور عدالتوں کی طرف سے دی جانے والی سزاؤں کی تفصیلات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم قرار دی گئی تنظیموں میں کام کرنے والے عام افراد کو متبادل روزگار مہیا کیا جا چکا ہے، ایف اے ٹی ایف کی نشاندہی پر 113مدارس کو حکومتی نگرانی میں دیا جا چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اب یہ مدارس متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کی زیر نگرانی کا م کررہے ہیں، ان مدارس سے وابستہ اساتذہ اور طالب علموں کو 2 سال کا بجٹ بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گرد کارروائیوں کے لیے فنڈنگ فراہم کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات اور مستقبل میں فنڈنگ روکنے کے لیے اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے نظام وضع کر چکے، ہنڈی حوالہ اور کرنسی اسمگلنگ روکنے کا نظام بھی مرتب کیا جاچکا۔

ہیرے جواہرات، رئیل اسٹیٹ کے کاروبار اور وکلاء کی طرف سے سائلیں سے فیس وصولی کے نظام کو ریگولیٹ کرنے کا کوئی طریقہ کار وضع نہیں کیا جاسکا۔

تازہ ترین