• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فی ٹیم 22کروڑ سیزن کے ڈیڑھ ارب،ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے پر اخراجات سے بورڈ کنگال ہونے کا خدشہ

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو چلانے کے لئے اگر فوری طور پر اسپانسرشپ کا انتظام نہیں ہوا تو پی سی بی دیوالیہ ہوسکتا ہے۔ پی سی بی چیئر مین احسان مانی کا کہنا ہے کہ چھ ایسوسی ایشن کی ٹیموں کو چلانے کے لئے سالانہ فی ٹیم22،22 کروڑ روپے کے اخراجات آرہے ہیں۔ جبکہ محتاط اندازے کے مطابق پورے فرسٹ کلا س سیزن پر ڈیڑ ھ ارب روپے خرچ ہورہے ہیں۔ اس بھاری نقصان کو پورا کرنے کے لئے اسپانسرشپ تلاش کی جارہی ہے کیوں کہ ریجن کا سیٹ اپ بورڈ ہی چلارہا تھا۔ اب ایسوسی ایشن کی ٹیموں کو چلانا پی سی بی کے لئے مشکل کام ہے۔ ایسوسی ایشن کے نئے سیٹ اپ میں دو پی سی بی کے لوگ بھی ہوں گے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہر ٹیم کم از کم پچاس فیصد رقم اپنے وسائل سے حاصل کرے۔ جنگ کی تحقیق کے مطابق پی سی بی نے گذشتہ تین سالوں میں کرکٹ کے فروغ پر تین ارب 67 کروڑ 62 لاکھ98 ہزار 121 روپے خرچ کئے۔ جنگ کے پاس پی سی بی کے مصدقہ ریکارڈز کی تفصیل موجود ہے۔ جبکہ اس سال ڈیڑ ھ ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئے ہیں جن کی آڈٹ رپورٹ سیزن کے بعد منظر عام پر آئے گی۔ دستاویز کے مطابق 2018-19 کے سیزن میں مجموعی طور پر ایک ارب 35کروڑ 51 لاکھ98 ہزار 302 روپے صرف کرکٹ کی سرگرمیوں پر خرچ ہوئے۔ جن میں سے قومی اکیڈمی کا بجٹ25 کروڑ، 87لاکھ، 25ہزار ،870 روپے تھا۔ ڈومیسٹک کرکٹ کا بجٹ 99کروڑ، 50 لاکھ، تین ہزار18،روپے تھا۔ جبکہ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کو گرانٹ کی مد میں ریکارڈ ایک ارب، 14کروڑ69لاکھ،414 روپے دیئےگئے۔ اس سال ایسوسی ایشن کی چھ ٹیموں کے اخراجات اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ پرانے آئین کے تحت ریجن کو فنڈ خود حاصل کرکے اپنے اخراجات پورے کرنا تھے لیکن انہوں نے آئینی ذمے داری پوری نہیں کی جس کی وجہ سے پی سی بی کے خزانے پر بھاری بوجھ پڑا۔

تازہ ترین