• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکلاءکا یکطرفہ رپورٹنگ کاالزام افسوسناک عمل،ثبوت بھی دیں،تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ “ میں میزبان ابصاء کومل کے پہلے سوال کہ وکلا کا یکطرفہ رپورٹنگ کاالزام درست ہے ہاں یا نہیں؟ تجزیہ کاروں نے کہا کہ وکلاء کا یکطرفہ رپورٹنگ کا الزا م افسوسناک عمل ہے، میڈیا پر الزامات آپ لگاتے رہیں ثبوت بھی پیش کردیں ہم معذرت بھی کرلیں گے ،بھارتی سیاست بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے،مودی کی وجہ سے بھارت کا مکروہ چہرہ ساری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہاہے۔پروگرام میں تجزیہ کاربے نظیر شاہ،ارشادبھٹی ،سلیم صافی ،مظہر عباس اور محمل سرفراز نے اظہار خیال کیا۔بینظیر شاہ نے کہا کہ یہ بڑا خطرناک بیان ہے اگر وکلا ایک ہسپتال پر جاکر حملہ کرسکتے ہیں تو یہ میڈیا چینلز، رپورٹرز اور صحافیوں پر بھی کوئی نہ کوئی حملہ کرسکتے ہیں یہ ویڈیوز صرف میڈیا تو نہیں دکھا رہا یہ تو سوشل میڈیاپر بھی ہے یہ واٹس ایپ پر بھی ہیں وکلا خود اس طرح کی ویڈیوز نیٹ ورکس پر اپ لوڈ کررہے ہیں پتہ نہیں وہ کیوں کہہ رہے ہیں کہ میڈیا غلط دکھا رہا ہے پی آئی سی کا حملہ پوری وکلا برادری پر ایک بہت بڑ ا دھبہ ہے سینئر وکلا غیر ذمہ داری کے بیانات دے رہے ہیں علی احمد کرد کہتے ہیں کہ وکیلوں کو دیوار سے لگا دیاگیا ہے ان کو دہشت گردوں کی طرح عدالتوں میں پیش کیا جارہا ہے حامد خان کہتے ہیں اس میں ایک تیسری قوت یا خفیہ قوت شامل ہے لطیف کھوسہ کہتے ہیں اس کے پیچھے ایک سازش ہے اور رضا ربانی کہتے ہیں کہ ایک حد تک اس حملے کا جوازموجود ہے یہ وہ وکلا ہیں جنہوں نے غیرجمہوری نظام کے خلاف پوری ایک تحریک چلائی 2007ء میں اور اب یہ اس کی مذمت کرنے کے بجائے دفاع کررہے ہیں۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ افسوسناک عمل ہے، جب آپ ہسپتال پر حملہ کریں گے مریضوں کے آکسیجن ماسک اتاریں گے کوئی معذرت نہیں کریں گے اوپر سے مظاہرے کریں گے تو پھر میڈیا کیا کرے گا۔
تازہ ترین