• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیاری تکنیکی تعلیم کی کمی نے ملکی معیشت کو متاثر کیا ،وزیرخزانہ پنجاب

لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ 2013سے اب تک کے تعلیمی اعدادو شمار کے مطابق معیاری تکنیکی تعلیم کے فقدان نے ملکی معیشت کو واضح طور پر متاثر کیا ، 2013میں پاکستان کی اوسط آمدن کا9فیصد ٹیکنیکل ٹریننگ کے مرہون منت تھا جو2017میں صرف 2فیصدرہ گیا، وجہ ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس میں پڑھائے جانے والے نصاب اور تربیت کی لیبر منڈیوں کی طلب سے عدم مطابقت تھی،اس وقت جب ہم سی پیک کے دوسرے فیز میں داخل ہو چکے ہیں اور ملک کو کم از کم 9فیصد تک گروتھ ریٹ درکار ہے ضروری تھا کہ ہم اپنے تکنیکی اداروں اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز کے نصاب کے اور مہارتوں کونئی لیبر منڈیوں اور مختلف اکنامک زونز کی ڈیمانڈ کے تابع کرتے ۔ ہنر مند نوجوان پروگرام کے تحت حکومت پنجاب کی جانب سے سب سے بڑی کاوش اسی میدان میں کی گئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی پنجاب کے زیر اہتمام " معیشت کے استحکام میں مہارتوں میں ٹیکنیکل ٹریننگ کے کردار کے عنوان سے ٹیوٹا کنوینشن2019ء کے پینل کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ انسانوں کی طرح قوموں کی زندگی میں بھی مختلف ادوار آتے ہیں ۔ پاکستان اس وقت جس عہدسے گزر رہا ہے اسے بلاشبہ نوجوانوں کادور کہا جا سکتا ہے کیونکہ آبادی میں نوجوانوں کا تناسب تیزی سے بڑھ رہا ہے جو بیک وقت ملکی معیشت کے لیے بڑا چیلنج اور سنہری موقع ہے ۔عالمی سطح پر ایسے مواقع پر معیاری لیبر کی پیداوار ، لیبر کی صنعت کے ساتھ مطابقت ، پیشہ ورانہ جذبے کی آبیاری اور اعدادو شمار تک مکمل رسائی حاصل کی جاتی ہے ۔ حکومت پنجاب انھی سطور پر آگے بڑھ رہی ہے ۔ پینل میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود ، مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ ، صوبائی وزیر تعلیم مراد راس ، چیئرمین ٹیوٹا علی سلمان صدیق ،ڈاکٹر شفقت محمود نے کہا کہ نوجوانوں کو ہنر کی تعلیم اور تربیت کی فراہمی وزیراعظم پاکستان کی اولین ترجیح ہے ۔ وفاق میں کامیاب نوجوان پروگرام اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔چیئرمین ٹیوٹا علی سلمان صدیق نے پینل کے شرکاء کو ہنر مند نوجوان پروگرام کے ثمرات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہنر مند پروگرام کے تحت سالانہ ایک لاکھ نوجوانوں کو مفت تکنیکی تربیت فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیوٹا میں تیار کی جانے والی ورک فورس کی لیبر منڈیوں سے مطابقت کے لیے 56نئے کورسزز متعارف کروائے گئے ہیں تاکہ تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کی منڈیوں میں کھپت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈاکٹر سلمان شاہ نے لیبر فورس میں خواتین کی واضح شمولیت جبکہ ڈاکٹر مراد راس اور ظاہر اندرابی نے سکولوں کی سطح سے سکلز ٹریننگ کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ رسمی تعلیم ادھوری چھوڑ دینے والے نوجوانوں کو صرف سکلز ٹریننگ کے ذریعے مفید شہری بنایا جا سکتا ہے ۔
تازہ ترین