• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیصلہ کرنا ہوگا کہ جمہوری پاکستان چاہیے یا کٹھ پتلی کا غلام، بلاول

فیصلہ کرنا ہوگا کہ جمہوری پاکستان چاہیے یا کٹھ پتلی کا غلام، بلاول


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں جمہوری پاکستان چاہیے یا کٹھ پتلی کا غلام بننا ہے۔

رائیونڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے آزادی اس لیے نہیں حاصل کی تھی کہ کسی سلیکٹڈ، کسی عمران نیازی کے غلام بنیں، ملک میں آج نہ عوام اور نہ سیاست آزاد ہے جبکہ اب بولنا تو دور کی بات کوئی مرضی کی ٹوئیٹ بھی نہیں کرسکتا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ طلبا کے احتجاج پر بھی دہشت گردی اور غداری کے پرچے کاٹے جاتے ہیں، یہ جمہوریت نہیں ہوتی، جبکہ 2018 میں بھی صاف شفاف الیکشن نہ ہوسکے تو کس قسم کی آزادی ہے؟

انہوں نے کہا کہ 1988 کے الیکشن میں دو تہائی اکثریت ملنی تھی تب بھی دھاندلی ہوئی، جبکہ 2007 میں الیکشن مہم کے دوران دہشت گردی میں ہماری قیادت شہید ہوئی۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں آصف زرداری نے سب سے پہلے کہا تھا یہ آر او الیکشن ہے اور سابق صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ دھاندلی کے باوجود الیکشن بنارہے ہیں، جبکہ 2018 میں بھی اسمبلی فلور پر کھڑے ہوکر ہم نے کہا کہ یہ الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ فیصلہ کرنا پڑے گا یہ آخری سلیکشن تھا، اب صاف و شفاف الیکشن کو مانیں گے، آئندہ صاف و شفاف الیکشن نہ ہوئے تو وہی نعرہ دہرائیں گے انتخاب یا انقلاب۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے نہ پہلے آمریت قبول کی نہ جعلی کٹھ پتلی آمریت قبول کرتے ہیں، جبکہ 27 دسمبر کو شہید محترمہ کی برسی لیاقت باغ راولپنڈی میں منائیں گے۔

تازہ ترین