• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

سوال: عموماً یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ پکوان سینٹر والے آرڈر پر آئے ہوئے کھانے کی دیگ سے مالک کی اجازت کے بغیر اپنے اور کاریگروں کے لیے کھانا نکال لیتے ہیں ،کثیر تعداد اس کام میں مُلوث ہے ،اس طرح کرنا شرعاً کیسا ہے؟ (محمد اشرف قادری ، کراچی)

جواب:رائج یہی ہے کہ پکوان سینٹر مالکان سے کھانے کا وزن ، مقدار اور تمام لاگت بشمول اجرت طے کرلی جاتی ہے ،پکوان سینٹر مالکان پراس معاہدے کی پابندی لازم ہے اور کھانے کا وزن اور مقدار پوری کرنا اُن کی ذمے داری ہے ، اُس میں سے اپنے اور کاریگروں کے لیے کھانا نکالنا چوری اور اپنے عہد سے بد دیانتی ہے ، اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’اور عہد کو پورا کرو ،بےشک عہد کے بارے میں قیامت میں جواب طلبی ہوگی، (سورۂ بنی اسرائیل:34)‘‘۔ حدیث پاک میں ہے : ’’ جس میں امانت داری نہیں ،اُس کاکوئی ایمان نہیں ، جس میں عہد کی پاس داری نہیں ،اُس کا کوئی دین نہیں ،(مسند امام احمد بن حنبل : 12383)‘‘۔اور یوں بھی وہ اپنی خدمات کا پورا معاوضہ لے چکاہے ، اس کے بعد کھانا نکال لینا غبن شمار ہوگا۔

(…جاری ہے…)

تازہ ترین