• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی حکمرانوں کو کشمیر پر قابض ہوئے ستر برس سے زائد گزر چکے ہیں اس کے باوجود وہ اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آ رہے اور مسلسل کئی برس سے کشمیر میں آگ لگا رکھی ہے۔ ایک چھوٹے سے خطہ زمین پر اپنی فوج کی کثیر تعداد کو ظلم کے پہاڑ توڑنے کیلئے چھوڑ رکھا ہے۔ حیرت ہے کہ بھارتی بنیا جو پیسے پیسے کو تھوک لگا کر گنتا ہو، وہ کشمیر کو اپنے قابو میں رکھنے پر اربوں کھربوں کی دولت خرچ کر رہا ہے پھر بھی کشمیر ہاتھوں سے نکلا جا رہا ہے، کشمیر کشمیریوں کا ہے کشمیریوں نے جب یہ فیصلہ کرلیا تو کشمیر کی نوجوان نسل اپنی آزادی کے لئے اُٹھ کھڑی ہوئی تب سے ہندو سینا کو ہی نہیں، ہندو راجیہ کو بھی دانتوں پسینہ آگیا ہے۔ کشمیر کے بیٹے بیٹیاں، بزرگ، مرد و خواتین سب اس جہادِ آزادی میں اپنا جان و مال بے دریغ قربان کر رہے ہیں۔ سفید برف کی تنی چادر کو اپنے لہو سے رنگ رہے ہیں۔ سفاک بھارتی فوجی عورتوں کی، بچیوں کی عزتیں پامال کر رہے ہیں، جوانوں، بوڑھوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود کشمیروں کے پائے استقامت میں کسی قسم کی لرزش پیدا نہیں کر سکے۔ ہر آنے والا دن مزید حوصلہ اور استحکام کے ساتھ طلوع ہو رہا ہے۔ ایک طرف جدید اسلحہ ہے تو دوسری طرف خالی ہاتھوں میں سنگ ریزے ہیں پھر بھی بھارتی فوج کو تگنی کا ناچ نچا رکھا ہے۔ ظالم قابض حکومت ایک ایک کرکے اپنے تمام حربے استعمال کر رہی ہے لیکن کشمیری فولادی چٹان کی مانند مدمقابل کھڑے ہیں، ہردل میں آزادی کے چنار سلگ رہے ہیں کوئی کسی طرح پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ بھارتی فوج اپنے ظلم وستم اور کرفیو لگاکر یہ سمجھ رہی ہے کہ جب کشمیریوں کو ضروریاتِ زندگی میسر نہیں آئیں گی تو وہ مجبور و بے بس ہوکر سر تسلیم خم کر دیں گے، پانچ ماہ کرفیو کو مکمل ہو چکے لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کے پائے استقامت میں اب تک لرزش نہیں آئی، ظالم فوج نے ہر طرف سے راستے مسدود کر دیے ہیں، مریض اسپتال نہیں جا سکتے، لوگ اپنی ضروریات کہیں سے حاصل نہیں کر سکتے، اگر کوئی مر جائے یا شہید کر دیا جائے تو اسے دفنانے کے لئے کہیں لے جا نہیں سکتے۔ پاکستان نہ ہی مسلم اُمہ کا کوئی فرد اُن بے کس، بے یار و مددگاروں کی کسی قسم کی مادی و معاشی امداد کر رہا ہے، نہ ہی اخلاقی حمایت و مدد۔ بس کبھی کبھی پاکستان مصنوئی جوش کا مظاہرہ کرنے کے نام پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کرتا ہے۔ اس طرح تو تماشا دیکھنے والے بھی کھڑے نہیں ہوتے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کا دعویدار ہے کیونکہ کشمیر کا نصف پہلے ہی پاکستان سے ملحق ہے، مقبوضہ حصہ اسی کشمیر کا حصہ ہے جسے ابتدا میں ہی آزاد کرا لیا گیا تھا، ستر برس گزرنے پر بھی اب تک پاکستان اپنے اس حصے کا قبضہ حاصل نہیں کر سکا جسے بالجبر بھارت نے ہتھیا رکھا ہے، ہم صرف زبانی کلامی ہمدردی کرتے رہتے ہیں، اسی لئے بھارت مقبوضہ کشمیر میں من مانی کر رہا ہے، اس نے اب تو کشمیر پر قبضے کی حیثیت کو بدل کر بھارت کے ایک صوبے میں تبدیل کر لیا ہے۔ کشمیر کے دعویدار پاکستان نے اس کڑوے گھونٹ کو، ایسا محسوس ہو رہا ہے، خاموشی سے پی لیا ہے۔

بھارت اپنی افواج کو پاک بھارت سرحدوں پر بتدریج جمع کر رہا ہے، وہ کسی بھی وقت شرارت کر سکتا ہے۔ آخر بھارتی عقل کے اندھوں کی سمجھ میں یہ بات کیوں نہیں آ رہی کہ کشمیر میں چناروں میں لگی آگ اور مسلسل مہم جوئی نے مسلمانانِ بھارت کو بھی جگا دیا ہے، بھارت کو کشمیر کے مظالم پر پاکستان سمیت عالم اسلام کی خاموشی نے حوصلہ دیا تو مودی سرکار نے مسلمانانِ ہند پر اپنی ہندو ذہنیت کے مطابق ایک شدید وار شہریت بل کے ذریعے کر دیا۔ اس کے ردعمل میں پورے بھارت میں مسلمان ہی نہیں دیگر مذاہب کے افراد بھی اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں، غیر مذہبی بھارت کے حمایتی بھی سراپا احتجاج ہیں اور مسلمانوں کے دوش بدوش احتجاج میں شریک ہیں۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ مودی سرکار اپنی لگائی آگ میں جلنا چاہ رہی ہے، گجرات کے خون آشام مودی نے پہلے کشمیری مسلمانوں پر حملہ کیا، اب تمام بھارتی مسلمانوں کی زندگی تنگ کرنے پر لگ گیا ہے۔ مودی کی خون آشامی وقت کے ساتھ کم ہونے کے بجائے بڑھتی جا رہی ہے۔ اگر یہی عالم رہا تو وہ دن دور نہیں جب وہ اپنی انا اور ضد کی تسکین کے لئے اپنی فوج کو جنگ میں دھکیلنے سے بھی باز نہیں رہے گا۔ شاید اسی سبب پاکستانی افواج کے چیف بار بار بھارتی کارروائیوں پر بھارت کو آگاہ کر رہے ہیں کہ ہم بےخبر نہیں ہیں تمہاری حرکتوں سے، ہم ہر وقت تیار ہیں، ہم پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے کی آنکھیں نکالنے کا ہنر جانتے ہیں۔ وقت گواہ ہے اب تک لڑی جانے والی جنگوں میں پاکستانی افواج کو اللہ نے سرخرو کیا ہے۔ ہمارے جوان اللہ کے عطا کردہ ملک کو اللہ کی امانت سمجھ کر اُس کی حفاظت کے لئے میدان میں اُترتے ہیں۔ اس لئے اللہ اُن کا حافظ و ناصر ہوتا ہے، کامیابی اُن کے قدم چومتی ہے۔ یہ پاکستانی افواج ہی تھیں جنہوں نے متحدہ روس جیسی سپر پاور کو افغانستان میں خاک چٹا دی تھی۔ پاکستان دنیا کا پہلا ایٹمی قوت رکھنے والا اسلامی ملک ہے جسے دشمنانِ اسلام نے چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے۔ وہ طرح طرح سے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے چکر میں لگے رہتے ہیں۔ پاکستان پر اللہ کا بڑا کرم ہے، اس کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ نے مضبوط ہاتھوں میں سونپی ہے۔ اللہ ہمارا، ہماری افواج کا، ہمارے وطن کا حافظ و ناصر ہو، آمین!

تازہ ترین