• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

اگر آپ کو کم نیند آتی ہے تو موٹے ہونے کیلئے تیار ہوجائیں

اگر آپ کو کم نیند آتی ہے تو موٹے ہونے کیلئے تیار ہوجائیں


راحت بھری نیند انسانی تھکن کو مکمل طور پر اتار دیتی ہے لیکن اگر اسی نیند کا دورانیہ کم ہوجائے تو اس کی وجہ سے صحت سے متعلق کئی مسائل تو پیدا ہو ہی سکتے ہیں لیکن مزاج میں بھی ایک دلچسپ تبدیلی رونما ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر آپ کی نیند کا دورانیہ کم ہوجاتا ہے تو اس کی وجہ سے آپ میں مزید بھوک لگنے اور زیادہ کھانے کے اسباب پیدا ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کم سونے کی وجہ سے دماغ میں کھانے سے متعلق ایک سسٹم مزید تیز ہوجاتا ہے، تاہم یہ بات واضح نہیں کہ ایسا روزانہ کم سونے کی وجہ سے ہوتا ہے یا نہیں؟

محققین نے کم سونے اور زیادہ کھانے سے متعلق کچھ افراد پر 9 روز تک تحقیق کی جنہیں نیند کم آتی تھی۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ اگر روزانہ کی نیند میں تھوڑی بھی کمی آجائے تو اس کی وجہ سے دماغ کھانا کھانے کی ہائپرایکٹویشن کی جانب چلاجاتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیادہ کھانے کی وجہ سے موٹاپے کے ساتھ ساتھ دیگر امراض میں مبتلا ہونے کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے جن میں میٹابولزم کی خرابی اور ذیابیطس جیسی بیماریاں بھی شامل ہیں۔

اسی طرح سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ سونے کے دورانیے میں اضافے کی وجہ سے اس کے برعکس نتائج سامنے آتے ہیں۔

مذکورہ تحقیق جرنل سلیپ میں شائع ہوئی تھی۔

اسی سے متعلق ایک تحقیق اپلائیڈ سائیکولوجی جرنل میں شائع ہوئی جس میں کام کے دباؤ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

محققین کا ماننا ہے کہ جب ایک شخص دن میں اپنے کام کے بعد گھر پہنچتا ہے تو اس کے کھانا زیادہ کھانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، دریں اثنا وہ نیند بھی کم لینا شروع کردے تو اس کا دماغ زیادہ تر غیر صحت مند غذا کی جانب مبذول ہوجاتا ہے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ زیادہ کھانے سے بچنے اور توجہ کے ساتھ دن بھر میں کام کرنے کے لیے بہتر اور مکمل نیند ضروری ہے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، بہتر تجویز کے لیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

تازہ ترین
تازہ ترین