لندن (سعید نیازی/مرتضیٰ علی شاہ) معلوم ہوا ہے کہ ڈیلی میل نیوز پیپر نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے وکلا کی جانب سے بھیجے گئے تین خطوط کا واضح جواب نہیں دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ میل آن سنڈے، ڈیلی میل اور میل آن لائن کے پبلشرز ڈیلی میل اور جنرل ٹرسٹ شہباز شریف کی لیگل ٹیم سے رابطے میں ہیں اور انھوں نے اب تک تین مرتبہ خطوط کا تبادلہ کیا ہے لیکن اب تک کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا، شہباز شریف نے لندن پہنچنے کے بعد سے سینٹرل لندن میں اپنے وکلا سے اس مقدمے کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیلئے تین ملاقاتین کی ہیں۔ ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے اپنے وکلا کو اس مقدمے کے پورے پس منظر سے آگاہ کیا اور انھیں بنیادی دلائل تیار کرنے میں مدد دی۔ پی ٹی آئی کے رہنما اور ڈیلی میل کا رپورٹر باربار شہباز شریف کو کہتے ہیں کہ وہ قانونی کارروائی کا آغاز کریں لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وکلا تمام آپشنز ختم ہونے پر لیگل نوٹس دیتے ہیں اور جج بھی اس بات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وکلا تمام آپشنز ختم ہونے کے بعد مقدمے کے تصفیئے کیلئے آخری چارہ کار کے طورپر عدالت سے رجوع کریں۔ شہباز شریف نے 26 جولائی کو اخبار کو لیگل نوٹس میں ڈیوڈ روز کی رپورٹ کو سیاسی قرار دیا تھا، شہباز شریف نے کہا تھا کہ برطانوی نیوز پبلشر اور اس سے وابستہ صحافی ڈیوڈ روز نے ہتک عزت اور ہرجانے کے نوٹس سے قبل بھیجے گئے لیگل نوٹس کا جواب نہیں دیا، سیاستداں نے مائیگروبلاگنگ ویب سائٹ پر لکھا کہ ڈیلی میل نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ ان کے لیگل نوٹس کا 22 اگست کو یا اس سے قبل جواب اور ڈیوڈ روز نے17 اگست کو ٹوئیٹ کیا تھا کہ وہ جلد ہی جواب دے گا لیکن میرے وکلا کو ابھی ڈیلی میل کی جانب سے اپنے دعوے کے دفاع میں کوئی ٹھوس جواب نہیں ملا۔ ڈیوڈ روز نے دو ہفتے قبل ٹوئیٹ کیا تھا ہیلو پاکستان کے دوستو آپ میں سے بعض لوگ شہباز شریف کے 25 جولائی کے اخباری بیان کا کہ وہ مجھ پر اور دی میل آن سنڈے پر مقدمہ کرنے کیلئے لیگل نوٹس بھیج رہے ہیں، اپ ڈیٹ معلوم کرنا چاہتے ہوں گے، اس حوالے سے اب تک کچھ نہیں ہوا ہے۔ ڈیلی میل نے اپنے آرٹیکل میں شہباز شریف اور ان کی فیملی پر 2005 کے زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے ڈپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کی جانب سے فراہم کئے گئے فنڈز میں کرپشن کا الزام عائد کیا تھا۔ ڈیلی میل نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن اس کا صحافی باقاعدگی سے ٹوئیٹر پر اس پر تبصرہ کرتا رہتا ہے۔ ڈیلی میل نے الزام عائد کیا تھا کہ شہباز شریف اور ان کی فیملی نے برطانوی ٹیکس دہندگان کی پاکستان کے زلزلہ زدگان کی امداد اور بحالی سے متعلق اتھارٹی کو دی جانے والی رقم چرائی تھی۔ ڈی ایف آئی ڈی نے میل آن سنڈے کا یہ دعویٰ کہ امدادی رقم خورد برد کرلی گئی اور شہباز شریف اور ان کی فیملی نے اس کی لانڈرنگ کی مسترد کردیا تھا۔ ڈی ایف آئی ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ ہمارا سخت نظام برطانوی ٹیکس دہندگان کا فراڈ سے تحفظ کرتا ہے، ڈی ایف آئی ڈی کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایرا کیلئے برطانیہ کی مالیاتی امداد نتائج کی بنیاد پر ادائیگی پر دی گئی تھی، اس کے معنی یہ ہیں کہ ہم نے رقم اسی وقت ادا کی جبک متعلقہ کام مکمل کرلیا گیا، جس کا بنیادی مقصد سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر تھی، جو مکمل کی گئی اور اس کا آڈٹ کرایا گیا اور تصدیق کی گئی۔