• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ISGSکے سربراہ کو بیرون ملک نمائندگی سے روک دیا گیا

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم ISGSکے مینجنگ ڈاریکٹر مبین صولت تقریبا بے کار افسر ہونےکی وجہ سے ادارے میں بوجھ بن گئے ہیں کیونکہ کرپشن مقدمات کی وجہ سے انہیں بیرون ملک پاکستان کی نمائندگی سے روک دیا گیا ہے۔ دبئی اور باکو میںگیس کے نرخ کے تعین کےلئے دبئی اور باکو میں ایک اجلاس ہونا ہے، پاور ڈویژن کو نیب سے خط موصول ہوا ہے جو کہ 26 نومبر کو لکھا گیا ہےجس میں کہا گیا ہے مبین صولت دبئی میں پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتے کیونکہ وہ کرپشن کے مقدمات میں ملوث ہیں اور پاور ڈوژن ٹرانس۔ نیشن گیس ایگریمنٹ کے لئے کوئی اور افسر چنے، پاور ڈویژن کے ترجمان ایڈیشنل سیکریٹری ایوب چوہدری نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی طرف سے جاری ہونے والے لیٹر کی وجہ سے انہیں پاکستان کی نمائندگی کرنے سے روک دیا گیا ہے تاہم انہوں نے اس کی مذید تفصیلات نہیں بتائیں،جبکہ زرائع نے بتایا ہے کہ اس اجلاس میں انٹراسٹیٹ گیس سسٹم کا کوئی اور افسر پاکستان کی نمائندگی کرے گاکیونکہ ، جنوری 8 کو ای سی سی ( ECC) کی میٹنگ میں پرائز نیگوسی ایشن کمیٹی نے مبین صولت کا نام نہیں درج کیا ، پرائز نیگوسی ایشن کمیٹی طور خم گیس کے نرخ متعین کرے گا، ای سی سی نے کمیٹی نے جن ارکان کے نام چنے ان میںمحکمہ توانائی کے سیکریٹری، (پٹرولیم ڈویژن) چیرمین، سیکریٹری فائنانس یا ان کا نامزدکرہ افسر، جوائنٹ سیکریٹری پاور ڈویژن ، ڈاریکٹر جنرل گیس یا ڈاریکٹر گیس اور سوئی سدرن گیس لمیٹیڈ کے مینیجنگ ڈاریکٹر شامل ہیں، جبکہ مبین صولت کو نہیں چنا گیا،اس طرح ان کو ہٹانے کا طریقہ کار شروع ہوگیا ہے، سیکریٹری پٹرولیم ڈیژن کو مبین صولت نے ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کا نام بیرون ملک نمائندگی کرنےوالی ٹیم میں لکھا جائے تاہم نیب کی طرف سے جاری کردہ خط میں لکھا گیا ہے کہ مبین صولت کا نامECL میں شامل ہے اس لئے یہ ممکن نہیں،پٹرلیم ڈویژن نے ISGS کے بورڈ آف ڈاریکٹر ز کو بھی خط لکھا ہے وہ ان الزامات کے ساتھ ایم ڈی کےعہدے پر نہیں رہ سکتے۔  
تازہ ترین