• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی سطح پر شہرت یافتہ شخصیات کی زندگی کی طرح ان کے گھر بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں اور لوگ یہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ ان کے گھر کس طرح کے ہوتے ہیں یا وہ کس طرح رہتے ہیں۔

برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن بھی عالمی منظر نامے میں ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں، جو وزیراعظم منتخب ہونے سے قبل ملک کے وزیز خارجہ بھی رہ چکے ہیں۔

بورس جانسن نے 2009ء میں اپنی سابقہ اہلیہ بیرسٹر مارینا وھیلرکے ساتھ اندرونِ لندن کے شمالی علاقے ’اِسلنگٹن‘ میں 2.3ملین پاؤنڈ سے ایک ٹاؤن ہاؤس خریدا تھا۔ گزشتہ سال دونوں میں علیحدگی کے بعد انھوں نے اس جائیداد کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا اور 3.75ملین پاؤنڈ بولی کے ساتھ اسے مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کردیا۔ 

گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے دنیا بھر کی جائیداد کی مارکیٹ میں سست روی کے باعث بورس جانسن کا یہ گھر بھی تقریباً چھ ماہ تک مارکیٹ میں خریدار کے انتظار میں رہا اور لندن کی جائیداد کے ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ بالآخر بورس جانسن کو اس گھر کا خریدار مل ہی گیا ہے اور برطانوی وزیراعظم اپنا یہ گھر فروخت کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ 

تاہم یہ سودا ابھی تک عوامی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنا، جس کے باعث ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ بورس جانسن نے اپنی بولی کے مقابلے میں اسے کس قیمت پر فروخت کیا ہے۔ البتہ، لندن کی پراپرٹی مارکیٹ پر نظر رکھنے والے ایجنٹس کے مطابق، برطانوی وزیراعظم اسے اپنی مرضی کی قیمت پر یا اس کے آس پاس فروخت کرنے میں ضرور کامیاب رہے ہوں گے۔ توقع ہے کہ گھر کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی بورس جانسن اپنی سابقہ اہلیہ کے ساتھ مساوی طور پر تقسیم کریں گے۔ 

اس سودے کے ساتھ، برطانوی وزیراعظم کا اپنی سابقہ اہلیہ کے ساتھ آخری تعلق بھی ختم ہوگیا، جو ایک عرصہ تک تنازعات کی زد میں رہا۔ بیرسٹر مارینا ان کی دوسری بیوی تھیں۔ ان کے ساتھ بورس جانسن نے 1993ء میں، پہلی بیوی سے طلاق حاصل کرنے کے بعد شادی کی تھی۔ اپنی زندگی کے 26سال گزارنے کےبعد مارینا نے گزشتہ سال بورس جانسن سے علیحدگی اختیار کرنے کافیصلہ کیا کیونکہ انھیں پتہ چل گیا تھا کہ بورس جانسن 31سالہ کیری سائمنڈز میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

بورس جانسن کا یہ گھر گریڈ-IIمیں لسٹڈ پراپرٹی ہے۔ یہ گھر جس گلی میں واقع ہے، وہاں سارے گھر ایک ہی آرکیٹیکچرل ڈیزائن کے مطابق تعمیر شدہ ہیں، یعنی سامنے سے ٹیرس اور ایک لمبی چوڑی سیفٹی بیلٹ، جسے کاسٹ آئرن ریلنگ کے ذریعے آمد ورفت والی سڑک سے علیحدہ کیا گیا ہے۔ بورس جانسن کا یہ گھر اس گلی کے بالکل آخر میں ہے۔ 

بورس جانسن کے اس پانچ منزلہ گھر کی تعمیر 1841ء میں کی گئی تھی۔ تین ہزار مربع فٹ اراضی پر محیط یہ گھر جارجیائی طرز تعمیر کا شاہکار مانا جاتا ہے، جب کہ اس کی تزئین و آرائش میں جدیدیت کا عنصر نمایاں طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اِسٹیٹ لسٹنگ ایجنسی چیسٹرٹنس کے مطابق، اپنے شاہانہ تعمیراتی انداز کے باعث، یہ اپنی گلی کا سب سے شاندار گھر قرار دیا جاسکتا ہے۔

لِسٹنگ کے مطابق، بورس جانسن کایہ گھر چار بیڈ روم، ایک سے زائد متحرک پینلز والی کھڑکیوں، ایک نجی ٹیرس، دو اسٹڈی رومز، لیونگ روم اور ایک گارڈن پر مشتمل ہے۔ مزید برآں، یہاں سے قریبی ریجنٹ نہر کا نظارہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ گھر کی دیگر اضافی خصوصیات میں ڈبل ریسپشن روم بھی شامل ہے، جہاں بورس جانسن نے مائیکل گاو اور ڈیوڈ ڈیوس جیسے رہنماؤں کے ساتھ مل کر 2016ء میں کامیاب بریگزٹ مہم کے لیے منصوبہ بندی کی تھی۔ 

ایک وسیع لیونگ روم مہمانوں کی تفریح کے لیے مختص ہے، جس کی دو کھڑکیاں وسعت کا احساس پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ کمرے میں قدرتی روشنی آنے کا بھی ذریعہ بنتی ہیں، جبکہ فائر پلیس بھی اسی کمرے میں بنا ہوا ہے۔ کریم رنگ کا ایک لگژری باتھ روم اس مکان کا ایک اور مثبت پہلو ہے، جہاں نہانے کے لیےعلیحدہ باتھ ٹب اور شاور موجود ہیں۔ ڈائننگ روم سے پرائیویٹ گارڈن کا راستہ دیا گیا ہے اور مہمان کھانے سے لطف اندوز ہوتے وقت گارڈن کا نظارہ بھی کرسکتے ہیں۔

بورس جانسن نے اس گھر کو گزشتہ سال مئی میں وزارتِ عظمیٰ کے لیے اپنی نامزدگی کا اعلان کرنے سے صرف ایک دن قبل مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا تھا۔ جولائی میں وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد بورس جانسن نے 10ڈاؤننگ اسٹریٹ کو اپنا گھر بنا لیا۔ 10ڈاؤننگ اسٹریٹ برطانوی وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ ہے، جسے عمومی طور پر ’نمبر ٹین‘ کہہ کر بھی پکارا جاتا ہے۔ 

برطانوی وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ اپنے سامنے کے حصے، کالے رنگ اور مخصوص ڈیزائن کے دروازے کے باعث دنیا بھر میں پہچانی جاتی ہے۔ ویسٹ منسٹر میں واقع یہ رہائش گاہ ملکہ برطانیہ کے بکنگھم پیلس اور برطانوی پارلیمان کے ویسٹ منسٹر پیلس کے قریب واقع ہے۔

تازہ ترین