• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے کا پراسرار واقعہ، خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق

کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے کا پراسرار واقعہ


کراچی(اسٹاف رپورٹر) کیماڑی میں پراسرار زہریلی گیس سے دم گھٹنے سے 2خواتین سمیت5 افراد جاں بحق اوربچوںسمیت 100سے زائد افرادبے ہوش ہوگئے، متا ثرہ افراد کو کلفٹن میں واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں تمام متاثرہ افراد کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جیکسن تھانے کی حدود کیماڑی میں پراسرار طور پر زہریلی گیس پھیلنے سے خواتین سمیت4 افراد جاں بحق اوربچوںسمیت 70سے زائد افرادبے ہوش ہوگئےجنھیں نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کو سانس لینے میں شدید دشواری اور پیٹ میں درد کی شکایت ہے،پولیس کے ایس ایچ او ملک عادل کے مطابق واقعہ کی تفصیلات معلوم کر رہے ہیں، فوری طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا، جبکہ چئیر مین کے پی ٹی نے بندر گاہ کو کلیئر قرار دے دیا۔

فیصل ایدھی کاکہنا ہے کہ کنٹینریارڈ میں گیس اخراج کی اطلاع ملنے پر فوری ریسکیو عملہ اور ایمبولینسیں روانہ کی گئیں ،ادھر ترجمان کے پی ٹی کے مطابق پورٹ پر کوئی ایسا جہاز نہیں لگا جس سے گیس کی بو پھیلی ہو، تمام متاثرہ افراد کو روڈ سے اٹھایا گیا، کے پی ٹی پورٹ پر بو پھیلنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

ایس ایس پی سٹی کراچی مقدس حیدر کے مطابق یہ گیس کہاں سے آئی اس بارے میں ابھی تک معلومات نہیں ہوسکا۔

تاہم رات آٹھ بجے کیماڑی کے مختلف مقامات سے اچانک گیس کی بو پھیل گئی جس سے شہری متاثر ہونا شروع ہوئے،پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر10 افراد کو کیماڑی میں واقع ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جن میں سے ایک خاتون 60 سالہ معمار بیگم جاں بحق ہوگئی۔

بعدازاں مختلف لوگ اسپتال پہنچتے رہے، آخری اطلاعات تک کیماڑی کے نجی اسپتال میں گیس سے متاثر ہو کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد چار ہوگئی ، جبکہ اسپتال لائے جانے والے متاثرہ افراد کی تعداد 60سے زائد ہوگئی ہے،اسپتال میں موجود کیماڑی کے جیکسن تھانے کے ایس ایچ او ملک عادل نے بتایا کہ اسپتال لائے جانے والے افراد کو سانس لینے میں شدید دشواری ہو رہی ہے۔

لوگ بتاتے ہیں کہ ان کا دم گھٹ رہا ہے، تمام افراد کو فوری طور پر آکسیجن فراہم کی جارہی ہے،اس واقعہ کے بعد کیماڑی میں افواہ پھیل گئی کہ چائنا سے آئے ہوئے کسی کنٹینر کو کھولنے کے بعد علاقے میں وائرس پھیل گیا،جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ بندرگاہ پر کسی بحری جہاز سے کیمیکل نکالنے کے دوران ہوا میں گیس شامل ہوئی، تاہم ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہے۔

پولیس کے مطابق اسپتال میں حفاظتی انتظامات کر دئیے گئے ہیں، ممکنہ طور پر وائرس کے خدشے کے پیش نظر تمام ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ماسک تقسیم کر دیئے گئے، متاثرہ افراد کو ایک مخصوص وارڈ میں لے جاکر طبی امداد دی جارہی ہے،دریں اثنا آخری موصولہ اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 60 سالہ معمار بیگم، رضوان اور احسن کے نام سے ہوئی ہے۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی پورٹ پر گیس پھیلنے کے واقعے کا نوٹس لے لیاانہوں نے جانی نقصان پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر کراچی کو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے سول، جناح اور عباسی شہید اسپتال میں متاثرین کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

علاوہ ازیں وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ گیس کے اخراج کا واقعہ نہیں ہوا جب تک حقائق سامنے نہ آئیں تبصرے نہ کئے جائیں۔

انہوں نے زہریلی گیس کی وجہ سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ پورٹ کے اندر پیش نہیں آیا۔کے پی ٹی عہدیداران واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

تازہ ترین