• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیامنقسم،امت مسلمہ محض کلب ہے،کشمیر اور فلسطین کیلئےکچھ نہ کیا

لاہور (وقائع نگار خصوصی )لاہور لٹریری فیسٹول کے دوسرے روزکشمیر میں دہشت گردی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئےسینئر صحافی عارف نظامی نے کہافیٹف اور حافظ سعید جیسے کرداروں کی وجہ سے پاکستان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ کشمیر پر بلاجواز قبضہ کرکے اور وہاں مسلسل کرفیو لگا کربھارت نے سیکولر ازم کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔امت مسلمہ محض کلب بن چکا ہےجس نے نہ فلسطین کیلئے کچھ کیا اورنہ ہی کشمیر کیلئے ۔بھارت کشمیر پر قبضے کا کوئی بھی جواز نہ پیش کرسکا ۔شدید تنقید ہورہی ہےکہ وزیر اعظم عمران خان کشمیر کیلئے جو آواز بلند کررہے ہیں وہ ناکافی ہے اگرچہ پاکستان نے اس ضمن میں دنیا کے سامنے اپنا سوفٹ امیج ثابت کرنے کی کوشش کی ہےاسےمزید سافٹ کرنا ہوگا صرف باتوں سے فائدہ نہ ہوگا۔اسٹیبلشمنٹ سول انتظامیہ کا کردار ادا کرنے پر مصر ہےجس پر سوال اٹھائے جارہے ہیں ۔پاک بھارت ایٹمی جنگ ہوئی تو زبردست تباہی ہوگی۔اس لئے سفارت چینل کو ٹھوس پالیسیاں وضع کرکے ان پر جنگی بنیادووں پر عمل کرنا ہوگا۔ کشمیری نژاد برطانوی ناول نگار نتاشہ کول نے کہاکشمیر کی ملکیت کے دعویدار بھارت اور پاکستان کے مابین مکالمے اور کشمیریوںکے مفادات اور پسند و ناپسند کو مدنظر رکھے بغیر اس مسئلہ کا حل ممکن نہیں ۔ٹرمپ کی جانب سے ثالثی کی پیشکش بے معنی ہے۔پلوامہ، بالاکوٹ یا کشمیر میں کہیں پر بھی ہلاکتیں ہوںان کا فوجی نہیں بلکہ سیاسی حل ہی ہوسکتا ہے۔ دنیا مختلف بلاکوں میں تقسیم ہے ان میں شامل مختلف ممالک کا کشمیر پر ردعمل انکے معاشی مفادات سے جڑا ہوا ہے ان کا ردعمل منافقت پر بھی مبنی ہوسکتا ہے ۔منقسم مسلم دنیا میں پاکستان کے کردار کے موضوع پرسابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہاپاکستان کا قومی مفاد یہ ہے کہ ایسی خارجہ پالیسی بنائی جائے جو نظریات کا دفاع نہ کرے بلکہ اس کا فائدہ عوام کو یقینی طور پر ہو۔ ایسی غلطیاں نہیں دھرانی چاہئیں جو ماضی کی کی جاتی رہی ہیں۔ متحدمسلم امہ کا کہیں پر وجود نہیں ۔کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم تو ایک کانفرنس میں بھی آزادی سے شرکت نہیں کرسکتے۔ مصنف ڈاکڑولی ناصر نے کہا کسی بھی ملک کو غلط مفروضات کی بنا پرخارجہ پالیسی نہیں بنانی چاہیے۔ایران پر پابندیوں کی وجہ سےحالات مزید خراب ہوں گے۔خطے میں پاکستان کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ ایران ، سعودی عرب ، بھارت اور امریکہ سب کا اپنا اپنا ایجنڈا ہے۔کشمیر اس وت تک آزاد نہیں ہوگا جب تک کہ بھارت اور پاکستان کی جنگ نہیں ہوگی۔چین کشمیر کے مسئلہ پرزبانی کلامی پاکستان کے ساتھ ہے۔فیض کی شاعری پر مبنی سیشن ہم دیکھیں گے کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہافیض کی شاعری روح کو ہلا دینے والی شاعری تھی وہ دست قاتل کے ہاتھ کو جھٹکنے کا پیغام دیتی ہے۔سینئرادیبہ زہرا نگاہ نے کہا شاعر جب فن کی معراج پر جابیٹھتا ہے توبڑھیا شاعری کےلوازمات استعارہ، تشبیہہ،منظر کشی اسکے دربار میں سرنگوں ہوجاتے ہیں اور اسکے خیالات تاثیر کا پیراہن اوڑھ کر ابلتے چلے آتے ہیں۔ لاہور لٹریری فیسٹول کا آج آخری روز ہے۔
تازہ ترین