تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سےطے شدہ تھا۔
جیل سے اپنے ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف وفاق کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت ہے، پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی جدوجہد نہایت تابناک ہے، ہمیشہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عدل و انصاف کو اپنی پہچان بنایا۔
ان کا کہنا ہے کہ سابق چیف جسٹس بندیال نے الیکشن کرانے کا حکم دیا تو انہیں دھمکایا گیا، نگراں وزیراعظم نے حکومتی رکن کو فارم 47 کا طعنہ دے کر ہمارا مؤقف درست ثابت کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط اور کمشنر راولپنڈی کے بیان نےحقیقت کھول دی، یہ سب کچھ لندن پلان کے تین اہداف کے تحت کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ لندن پلان کا پہلا ہدف مجھے جیل میں ڈالنا تھا، لندن پلان کا دوسرا ہدف نواز شریف کے کیسز معاف کروانا تھا اور لندن پلان کا تیسرا ہدف تحریک انصاف کو کرش کروانا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر بات نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں، میں پاکستان کیلئے بات چیت کا کہہ رہا ہوں، مجھے کون سی ڈیل چاہیے یا میں کون سا بیرون ملک جانا چاہتا ہوں؟
بانی پی ٹی آئی سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگیں گے۔
بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میں کیوں معافی مانگوں معافی تو مجھ سے مانگنی چاہیے، کیپیٹل ہل میں سی سی ٹی وی فوٹیجز سے ملزمان کی شناخت کر کے سزا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تو سی سی ٹی وی فوٹیجز ہی غائب کردی گئیں، شہباز شریف لندن معاہدے کے تحت وزیراعظم بنے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ میڈیا پر پابندیوں کے باوجود گندم کا اسکینڈل باہر آ چکا ہے، اگر میڈیا پر پابندیاں نہ لگائی جاتیں تو اب تک نہ جانے کتنے اسکینڈلز سامنے آجاتے۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ ہم اپنے کسانوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں، ریاست پہلے ہی کسانوں کو کچھ نہیں دیتی اب ان سے محنت کا صلہ بھی چھینا جارہا ہے۔