• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ تیز گام کے 11مسافر تاحال لاپتہ،لواحقین ٹھوکریں کھانے پر مجبور

لاہور(اے این این) سانحہ تیز گام کے 11 مسافر پراسرار طور پر تاحال لاپتہ، سانحہ تیز گام کے 11 لاپتہ افراد سندھ کے رہنے والے تھے اور متاثرہ ٹرین کی بوگی نمبر 12 میں سوار تھے۔ تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل کراچی سے لاہور آنے والی تیز گام ایکسپریس کو پہنچنے والے حادثے کے گیارہ لاپتہ افراد کا معمہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا۔نہ ہی ریلوے انتظامیہ تاحال ان افراد کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچ سکی ہے۔ سانحہ تیز گام کے گیارہ لاپتہ افراد جو سندھ کے رہنے والے تھے متاثرہ ٹرین کی بوگی نمبر 12 میں سوار تھے۔ جو سانحہ سے لے کر اب تک لاپتہ ہیں۔ ان کے لواحقین اپنے پیاروں کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ لواحقین نے اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس رونما ہونے والے سانحہ تیز گام کی حتمی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر لی گئی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیز گام ٹرین میں سلنڈر پھٹنے سے آگ نہیں لگی۔ ٹرین میں آگ کچن پورشن میں الیکٹریکل کیٹل کی ناقص وائرنگ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ بتایا گیا ہے کہ 12 نمبر بوگی میں الیکٹرک سپلائی بوگی نمبر 11 سے غیر قانونی طریقے سے لی گئی تھی۔الیکٹرک کیٹل کی وائرنگ میں آگ لگنے سے کچن کے قریب پڑے سامان میں بھی آگ لگی۔
تازہ ترین