• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رابطہ … مریم فیصل
 ایکشن کا ری ایکشن یہ سنا تھا اب دیکھ بھی رہے ہیں ۔ پہلے عثمان خان کو سامنے لایا گیا پھر ایک اور آگیا چاقو اٹھائے اور اس سے پہلے بھی ایک لسٹ تیار ہے چاقو بردار اور ان کا بدلہ لینے والوں کی ۔ بات کو ہم زیادہ گھماتے نہیں ہیں سیدھی سیدھی کرتے ہیں تاکہ سب کو سمجھ آئے ۔ شروعات عثمان خان جیسے کرتے ہیں پھر ان کے جواب میں کوئی لوکل ہم جیسے کسی ایشیائی دیسی پر وار کر دیتا ہے ۔ یہی ادلہ بدلہ ہورہا ہے اور سب تماشائی بنے ہوئے ہیں۔فرق اتنا ہے ہم کریں تو دہشت گردی وہ کریں تو بیماری یا تعصب۔یہ نہ رکنے والا سلسلہ ہے جس کا اختتام کسی ایک کی بربادی پر ہی ہوگا اور برباد ہونے والا کون ہے یہ سب خوب جانتے ہیں بس وقت آنے کا انتظار کر رہے ہیں،جیسے پاکستان کو انتظا ر تھا کہ بلیک لسٹ سے بچے اور گرے لسٹ سے نکل جائے ۔انتظار ختم ضرور ہوالیکن خواب ابھی بھی ادھورا ہے، یعنی گرے لسٹ سے نکلا نہیں البتہ فی الحال بلیک لسٹ میں جانے سے بچ گیا ۔ اب پھر چار مہینے کا انتظار ہے اور ثبوت دینا ہے کہ ہم نہیں کر رہے دہشت گردوں کی پش پناہی ۔حافظ سعید کو سزا سنائی گئی اس کا فائدہ یہ ہوا کہ بلیک لسٹ میں جانے سے بچ گیا ۔تاہم ایف اے ٹی ایف ابھی بھی مطمئن نہیں ہوا کہ اکیس کے اکیس نکات پر پاکستان نے عمل کیا ۔مطمئن ہو بھی کیسے کیونکہ یہی تو طریقہ جات ہیں پاکستان کو دبائے رکھنے کے ۔ کالعدم جماعتوں کے گناہ گنوا تے رہواور پاکستان کا سر نیچا کر تے رہو ۔ویسے بھی جب سے خان صاحب کی شکل میں ملک کو کافی سالوں بعد پڑھ لکھا وزیر اعظم نصیب ہوا ہے اندرون ملک اور بیرون ملک کافی گلوں میں کانٹے چبھ رہے ہیں، جن سے یہ بالکل برداشت نہیں ہورہا کہ تیسری دنیا کا یہ اسلامی نظریات رکھنے والا، دوسرے کے ٹکڑوں اور قرضوں پر پلنے والا ملک خود کفیل کیسے ہو ۔ اسے تو بس محتاج رکھنا ہے تاکہ اپنے کام پورے ہوتے رہیں ۔ امریکہ کو افغانستان سے نکلنا ہے اس کے لئے ضروری ہے پاکستان پر کوئی دباو ہو جب ہی تو یہ انخلا ممکن ہے ورنہ امریکہ تو وہیں پھنسا رہے گا ۔ انڈیا تو ہے ہی ازلی دشمن وہ تو کوشش میں تھا، گرے سے بلیک لسٹ ہی کر وادے پاکستان کو ۔ اس کی یہ خواہش تو پوری نہ ہوسکی لیکن پاکستان گرے لسٹ سے بھی نہ نکل سکااور مزید چار ماہ کی تلوار سر پر لٹک گئی ہے۔ اب ان چار ماہ میں انڈیا کی پوری کوشش ہوگی کہ اب کی بار پاکستان بلیک لسٹ میں ضرور ہی شامل ہوجائے ۔اس کے لئے کسی بھی کارروائی کی امید کی جاسکتی ہے اور مودی سرکار کے پاس امریکہ کے دورہ بھارت کے روپ میں سنہرا موقع ہے بھی کہ وہ امریکہ کے کان میں اپنی یہ خواہش ڈال دے ۔بات پاکستان کے لئے فکر کی ہے کیونکہ معیشت بھی سنبھالنی ہے اور ان جلتے کوئلوں پر بھی چلنا ہے جو باہر کی دنیا نے اس کے لئے بچھائے ہیں۔ 
تازہ ترین